تاثیر 03 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
لکھنؤ، 3 مارچ : بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد، آکاش آنند کی ایک پوسٹ پیر کو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے۔ اس میں انہوں نے کہا کہ بہن کا ہر فیصلہ میرے لیے پتھرکی لکیر ہے۔ میں ان کے ہر فیصلے کا احترام کرتا ہوں، میں اس فیصلے پر قائم ہوں۔آکاش آنند نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں بہن مایاوتی کا کیڈر ہوں۔ ان کی قیادت میں میں نے قربانی، وفاداری اور لگن کے ناقابل فراموش سبق سیکھے ہیں۔ یہ سب میرے لیے صرف ایک خیال نہیں بلکہ زندگی کا مقصد ہے۔ قومی صدر کا مجھے پارٹی کے تمام عہدوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ ذاتی طور پر میرے لیے جذباتی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اب ایک بڑا چیلنج بھی ہے، امتحان مشکل اور لڑائی طویل ہے۔ ایسے مشکل وقت میں صبر اور عزم ہی حقیقی ساتھی ہے۔ بہوجن مشن اور تحریک کے سچے کارکن کی حیثیت سے میں پارٹی اور مشن کے لیے پوری لگن کے ساتھ کام کرتا رہوں گا۔ میں اپنی آخری سانس تک اپنے معاشرے کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا۔انہوں نے لکھا کہ اپوزیشن پارٹی کے کچھ لوگ سوچ رہے ہیں کہ پارٹی کے اس فیصلے سے میرا سیاسی کیرئیر ختم ہو گیا ہے۔ انہیں سمجھنا چاہئے کہ بہوجن تحریک کوئی کیریئر نہیں ہے بلکہ کروڑوں دلتوں، استحصال زدہ، محروم اور غریب لوگوں کی عزت نفس اور حق کی لڑائی ہے۔ یہ ایک خیال ہے، ایک تحریک ہے، جسے دبایا نہیں جا سکتا۔ لاکھوں آکاش آنند اس مشعل کو جلائے رکھنے اور اس کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔