چھتیس گڑھ کے سکما میں ایک نکسل جوڑے سمیت 22 نکسلیوں نے خودسپردگی کی

تاثیر 18  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

سکما، 18 اپریل: چھتیس گڑھ کے سکما ضلع کے ماڑ اور نواپاڑا ڈویڑن میں سرگرم ایک نکسل جوڑے سمیت 22 نکسلیوں نے جمعہ کو سی آر پی ایف کے ڈی آئی جی اور ایس پی سکما کے سامنے خودسپردگی کی۔ ان میں خاتون جوڑا اور آٹھ دیگر خواتین نکسلائٹس شامل ہیں۔ چھتیس گڑھ حکومت نے ہتھیار ڈالنے والے ان نکسلیوں پر 40 لاکھ 50 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ سکما کے ایس پی کرن چوان نے اس کی تصدیق کی ہے۔

چھتیس گڑھ حکومت کی ‘چھتیس گڑھ نکسلی ہتھیار ڈالنے کی بحالی کی پالیسی’ اور ‘نکسل فری پنچایت’ سے متاثر، سکما پولس کی طرف سے چلائی جا رہی ‘نیاد نیلا نار’ اسکیم اور انتہائی حساس اندرونی علاقوں میں کیمپوں کا لگاتار قیام، پولیس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے ساتھ ساتھ نکسلیوں پر دباو میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نکسلائٹس کے امتیازی سلوک اور مقامی قبائلیوں پر تشدد سے تنگ آکر نکسل تنظیم میں سرگرم 09 خواتین سمیت 22 نکسلیوں نے بغیر ہتھیاروں کے نکسلائیٹ تنظیم چھوڑ کر سماج کے مرکزی دھارے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

اس مقصد کے لیے ان نکسلیوں نے آج 18 اپریل کو سکما سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آفس، سی آر پی ایف سکما رینج کے ڈی آئی جی آنند سنگھ راجپوروہت، ایس پی کرن چوان، سی آر پی ایف کے کمانڈنٹ 226 بٹالین دھن سنگھ بشٹ، سی آر پی ایف کی دوسری بٹالین کمان، سی آر پی ایف کی دوسری بٹالین کمان، سی آر پی ایف کے 226 بٹالین سیکنڈ کمان، سی آر پی ایف کے 226 بٹالین کمانڈنٹ کے سامنے ہتھیاروں کے بغیر خودسپردگی کی۔ حکومت کی نئی بازآبادکاری پالیسی ‘چھتیس گڑھ نکسلائٹ سرنڈر ری ہیبلیٹیشن پالیسی-2025’ کے تحت مذکورہ بالا سبھی نکسلیوں کو 50,000 روپے کی شرح سے ترغیبی رقم اور کپڑے فراہم کیے گئے اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔