اس ہفتے سے مریضوں کو سرجری کی نئی عمارت میں بلڈ بینک کی سہولت بھی ملے گی

تاثیر 14  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام) 14 اپریل-ڈی ایم سی ایچ کی سرجری بلڈنگ میں زیر علاج مریضوں کو زیادہ تر طبی سہولیات اور تمام قسم کی جانچ کی سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اب اس عمارت میں سرجری اور آرتھو ڈیپارٹمنٹ کے ان ڈور، او پی ڈی، ایمرجنسی، سی او ٹی، ایکسرے چیک اپ کے بعد بلڈ بینک کی سہولیات فراہم کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس حوالے سے ہسپتال انتظامیہ نے علاقائی بلڈ بینک ڈیپارٹمنٹ کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے جلد از جلد نئی عمارت میں شفٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے محکمانہ آلات کو نئی عمارت میں لانے کے لیے دو گاڑیوں کے ساتھ افرادی قوت فراہم کی ہے تاکہ مشینوں کو سرجری کی عمارت میں منتقل کرنے میں آسانی ہو۔ بتایا گیا کہ متعلقہ محکمے نے بلڈ بینک ڈیپارٹمنٹ کو نئی عمارت میں چلانے کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔ محکمہ جاتی اجازت ملنے کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے مریضوں کے مفاد میں یہ فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ سلسلہ کئی ماہ سے جاری تھا۔محکمہ بلڈ بینک کے ملازمین نے بتایا کہ اتوار سے مطلوبہ آلات کو نئی عمارت میں منتقل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس میں دو سے تین دن لگنے کی امید ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شفٹ ہونے کے بعد 15 اپریل سے نئی عمارت میں خون لینے اور دینے کا کام شروع ہو جائے گا۔محکمے کے ملازمین کے مطابق مریض کے گروپ کے مطابق خون لینے کے لیے لواحقین دن بھر آتے جاتے رہتے ہیں۔ روزانہ تین درجن سے زائد مریضوں کو نمونے کی جانچ کے بعد خون دیا جاتا ہے۔ اس میں زیادہ تر مریضوں کو خون کے عطیہ کے بعد خون دیا جاتا ہے۔اس وقت بلڈ بینک کا محکمہ پرانی متروک سرجری عمارت میں چل رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں نئی عمارت میں کام کرنے والے ایمرجنسی، سرجری اور آرتھو ڈیپارٹمنٹ میں زیر علاج مریضوں کو طبی مشاورت کے بعد خون کے عطیات کے لیے وہاں جانا پڑتا ہے۔ اس کے لیے لوگوں کو اسپتال کے احاطے کی مرکزی سڑک سے گزرنا پڑتا ہے۔ سڑک پر ٹریفک جام ہونے کی صورت میں پریشانی ہوتی ہے۔ اس دوران سنگین مریضوں کے علاج کا عمل متاثر ہوتا ہے تاہم آنے والے ہفتے میں یہ مسئلہ حل ہونے کے قوی امکانات ہیں۔بلڈ بینک کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر سنجیو ٹھاکر نے بتایا کہ بلڈ بینک کو سرجری کی نئی عمارت کی چوتھی منزل پر منتقل کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ اس میں دو تین دن لگیں گے۔ کوشش ہے کہ آئندہ 15 اپریل سے نئی عمارت میں خون کے عطیات اور مریضوں کو خون دینے کا کام شروع کیا جائے۔