تاثیر 8 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
سہسرام8 اپریل ( انجم ایڈوکیٹ ) گرمی کے موسم میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے، سوال یہ ہے کہ محکمہ اور ہم سب اس حوالے سے کتنے تیار ہیں ۔ ہر سال آگ لگنے سے بڑا نقصان ہوتا ہے ۔ بکرم گنج سب ڈویژن میں فائر ڈپارٹمنٹ کے پاس صرف آٹھ فائر انجن دستیاب ہیں، اس کے ساتھ محکمہ سب ڈویژن علاقہ کے آٹھ بلاکس کی 96 گرام پنچایتوں اور پانچ میونسپل باڈیوں میں آتشزدگی کے واقعات سے نمٹنے کی ذمہ داری نبھا رہا ہے، اس سب ڈویژن میں صرف ایک فائر اسٹیشن ہے، پہلے یہ نٹوار مارکیٹ کمیٹی کے ٹین شیڈ میں چلتا تھا، کچھ دن پہلے اسے بکرم گنج ویاپر منڈل کے گودام میں لایا گیا جہاں پہلے سب ڈویژنل دفتر واقع تھا ۔ فائر اسٹیشن کی ابھی تک اپنی مستقل عمارت نہیں ہے ۔ فائر فائٹرز جنہیں گرمیوں میں آتشزدگی کے واقعات کی تعداد میں اضافہ ہونے پر کوئی آرام نہیں ملتا، ان کے پاس اپنا کوئی منظم دفتر یا رہنے کے لئے کمرے بھی نہیں ہیں ۔ پورے سب ڈویژن علاقے کے لئے آٹھ فائر انجن ہیں، جن میں دو بڑے اور چھ چھوٹے فائر انجن دستیاب ہیں ۔ سب ڈویژن کے مختلف تھانوں میں تین اسٹاف ڈرائیوروں کے ساتھ ایک چھوٹا فائر انجن تعینات ہے جو اطلاع ملنے پر فوری طور پر جائے حادثہ کی طرف روانہ ہو جاتے ہیں ۔ کچھوا، سنجہولی، سورجپورہ، بھانس تھانے میں اس وقت کوئی فائر بریگیڈ نہیں ہے ۔ آٹھ گاڑیوں کے لئے صرف نو ڈرائیور مقرر کئے گئے ہیں اور جب کوئی چھٹی پر چلا جائے یا بیمار ہو جائے تو پریشانی بڑھ جاتی ہے ۔ سب ڈویژنل فائر آفیسر کے مطابق آتشزدگی کے واقعات کو روکنے کے لئے لوگوں میں آگاہی ضروری ہے اس کے لئے ان کی مہم مسلسل جاری ہے، جھگی جھونپڑی علاقوں میں بیداری کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، انہیں کہا جاتا ہے کہ کھانا صرف صبح آٹھ بجے سے پہلے اور شام چھ بجے کے بعد پکائیں۔ کسی بھی حالت میں دوپہر کو آگ نہ جلائیں۔ کاشتکار فصل کی کٹائی کے بعد ڈنڈوں کو آگ نہ لگائیں جو اپنی فصل کی کٹائی کے بعد گندم کے ڈنڈوں کو آگ لگا دینے کی وجہ سے گزشتہ سال آگ لگنے کے 200 سے زائد واقعات رونما ہوئے تھے جس سے لاکھوں روپئے مالیت کا نقصان ہوا تھا ۔ سب ڈویژنل فائر آفیسر پریم چند رام نے بتایا کہ دفتر کے لئے جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے اور اسے این او سی کے لئے بھیج دیا گیا ہے اور پولس اسٹیشن کی سطح پر فائر بریگیڈ کی ضرورت بتائی گئی ہے ۔