تاثیر 5 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
دربھنگہ(فضا امام) 5 اپریل-موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی گرمی کی لہر کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں ڈی ایم سی ایچ نے سنگین مریضوں کے علاج کے لیے 13 بستروں کا خصوصی وارڈ تیار کیا ہے۔ اس میں 3 بیڈ میڈیسن آئی سی یو میں اور 10 بیڈ پیڈیاٹرک وارڈ میں بنائے گئے ہیں۔ تمام بستر آکسیجن اور وینٹی لیٹرز سے لیس ہیں۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سریندر کمار نے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ادویات مین ایمرجنسی اور پیڈیاٹرک ایمرجنسی میں دستیاب ہوں گی۔ گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گھر سے نکلنے سے پہلے پانی ضرور پینا چاہیے۔ ہیٹ اسٹروک کی ابتدائی علامات میں سر درد، بخار، قے، پسینے کا کم آنا اور پیشاب کا کم آنا شامل ہیں۔ جیسے ہی ایسی علامات ظاہر ہوتی ہیں، فوری علاج ضروری ہے۔ ذیابیطس، دل، بی پی، گردے اور دماغی امراض کے مریض دھوپ سے بچیں۔سینئر فزیشن اور میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے ایچ او ڈی ڈاکٹر یو سی جھا نے کہا کہ گرمیوں میں جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا ضروری ہے۔ ہلکی اور غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں۔ موسمی پھل، کھیرا، کچوری اور تربوز کھائیں۔ باہر کا کھانا نہ کھائیں۔ بالخصوص کٹے ہوئے پھلوں اور فٹ پاتھوں پر بیچے جانے والے باسی کھانے سے پرہیز کریں۔ ناریل کا پانی، ORS اور پانی زیادہ مقدار میں پئیں. چھتری اور ٹوپی کے ساتھ دھوپ میں نکلیں۔ سوتی اور ڈھیلے کپڑے پہنیں۔ماہر امراض اطفال ڈاکٹر ونیت سنگھ نے بتایا کہ شدید گرمی میں بچوں کے ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ہے۔ علامات میں غنودگی، بخار، پیشاب میں کمی، دودھ کی مقدار میں کمی، ضرورت سے زیادہ رونا اور سستی شامل ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو دھوپ میں باہر نہ لے جائیں۔ وقتاً فوقتاً پانی یا دودھ پلاتے رہیں۔