تاثیر 29 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 29 اپریل: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو یہاں بھارت منڈپم میں منعقد یووا سمٹ میں شرکت کی۔ اس کانفرنس میں تعلیم، صنعت، تعلیمی اداروں اور جدت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے بہت سے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے تعلیمی نظام کو اکیسویں صدی کی ضروریات کے مطابق جدید بنایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، “کسی بھی قوم کا مستقبل اس کی نوجوان نسل پر منحصر ہوتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو ہندوستان کے روشن مستقبل کے لیے تیار کریں۔ اس سلسلے میں تعلیمی نظام کا ایک اہم کردار ہے۔” بھارت منڈپم، نئی دہلی میں منعقدہ یووا سمیلن ایک اسٹریٹجک تقریب ہے۔ اس کا مقصد حکومت، اکیڈمی، صنعت اور اختراعی ماحولیاتی نظام کے درمیان تعاون کو بڑھانا ہے۔ اس یگم کا مطلب سنسکرت میں “سنگم” ہے اور یہ ہندوستان کے اختراعی سفر میں اہم حصہ ڈالے گا۔ اس دوران وزیر اعظم نے کہا کہ سال 2013 میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر 60000 کروڑ روپے تھے۔ جو اب بڑھ کر1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے اسے ہندوستان کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دکشا پلیٹ فارم کے تحت “ایک قوم، ایک ڈیجیٹل انفراسٹرکچر” کے وڑن کو پورا کیا جا رہا ہے۔ اس کے ذریعے طلباء کو جدید ڈیجیٹل تجربہ فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ وہ مستقبل کے تقاضوں کے مطابق قابل بن سکیں۔