ایسا لگا جیسے مرشد آباد میں ہمارے خلاف جنگ چھیڑ دی گئی، پیٹرول بم اور پتھروں سے حملے کیے گئے، ڈی آئی جی

تاثیر 14  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

کولکاتہ، 14 اپریل : مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے شمشیر گنج علاقے میں تشدد کے بعد حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ اس علاقے میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی نو کمپنیاں سیکورٹی کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔ بی ایس ایف ساؤتھ بنگال فرنٹیئر کے ڈی آئی جی اور پی آر او نیلوپل کمار پانڈے نے کہا کہ جوانوں کی آمد پر انتشار پسند عناصر نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ ہماری گشتی پارٹی پر اینٹوں اور پتھروں کے ساتھ پٹرول بم بھی پھینکے گئے۔ حملہ آور وہی لوگ ہیں جو علاقے میں امن و امان کو مسلسل چیلنج کر رہے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس حملے میں بی ایس ایف کے کسی جوان کے شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ شدید پتھراؤ میں کچھ فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے بی ایس ایف نے سوسوتیا اور شمشیر گنج پولیس اسٹیشن کے علاقوں سمیت آس پاس کے حساس علاقوں میں اپنی موجودگی بڑھا دی ہے۔ بی ایس ایف نے اعتراف کیا ہے کہ مقامی لوگ خوفزدہ ہیں۔ اس خوف کو دور کرنے اور اعتماد بحال کرنے کے لیے فوجی علاقے میں مسلسل فلیگ مارچ کر رہے ہیں۔