جیولین کھلاڑی ڈی پی مانو پر چار سال کی پابندی

تاثیر 12  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 12 اپریل:نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے بھارتی جیولین پھینکنے والے ڈی پی منو پر ڈوپنگ کیس میں چار سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔ مانو کے نمونے میں ممنوعہ مادہ میتھائلٹیسٹوسٹیرون پایا گیا جس کے بعد یہ سزا دی گئی۔
25 سالہ ڈی پی مانو نے 2023 ایشین چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا اور بوڈاپیسٹ ورلڈ چیمپئن شپ میں چھٹے نمبر پر رہے۔ اپریل 2024 میں بنگلورو میں منعقدہ انڈین گراں پری-1 میں، اس نے 81.91 میٹر برچھا پھینک کر مقابلہ جیتا۔ اس ایونٹ کے دوران لیے گئے ان کے نمونے میں ڈوپنگ کی تصدیق ہوئی۔
ڈوپ ٹیسٹ کے بعد بھی مانو نے مزید دو مقابلوں میں حصہ لیا۔ تاہم، وہ پیرس اولمپکس 2024 کے لیے مقرر کردہ 85.50 میٹر کوالیفائنگ نمبر کو عبور نہیں کر سکے۔ اس کے باوجود، ان کی عالمی درجہ بندی کی بنیاد پر اولمپکس میں جگہ ملنے کا امکان تھا لیکن ناڈا نے انہیں قومی بین ریاستی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ، پنچکولہ سے قبل عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔
ناڈا کے اینٹی ڈوپنگ ڈسپلنری پینل کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین فہرست کے مطابق، ڈی پی مانو کے کیس میں حتمی فیصلہ 3 مارچ کو دیا گیا تھا۔ ان کی چار سالہ پابندی 24 جون 2024 سے لاگو ہو گی، یعنی اس تاریخ سے ان کی سزا کی گنتی شروع ہو جائے گی۔