تاثیر 16 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 16 اپریل 2025:جامعہ ہمدرد نے آج دو روزہ قومی سمپوزیم (16-17 اپریل 2025) کے افتتاحی اجلاس کی میزبانی کی۔ اس سمپوزیم کا موضوع تھا:
“نیورو کیمسٹری اور ابھرتے ہوئے علاج: نیوروسائنس میں چیلنجز اور مواقع”
یہ سمپوزیم جامعہ ہمدرد اور سوسائٹی فار نیوروکیمسٹری, انڈیا (SNCI) – دہلی لوکل چیپٹر کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے۔
الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے پیشِ نظر، اس سمپوزیم کا مقصد ان بیماریوں کے بنیادی کیمیائی اسباب پر مبنی جدید علاج کے طریقوں پر غور کرنا ہے۔ اس علمی اجتماع میں نیوروسائنٹسٹس، فارماکولوجسٹ اور کلینیشینز کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، نئی تحقیقاتی راہیں دریافت کرنا، اور ذاتی نوعیت کے طبی طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا شامل ہے۔
اس تقریب میں ملک بھر سے تقریباً 180 مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ اس سمپوزیم کے دو روزہ سائنسی مذاکرات میں مندوبین اپنے تحقیقی مقالات، پوسٹرز اور سائنسی لیکچرز پیش کرینگے۔
سمپوزیم کے دوران خصوصی سیشنز میں مختلف اہم موضوعات پر گفتگو کی جا رہی ہے، جن میں شامل ہیں:
دماغی افعال پر نیوروکیمیکل راستوں کے اثرات، جدید علاجی حکمتِ عملیاں، بایومارکرز اور تشخیصی آلات، ا طلاقی تحقیقات پر توجہ، نیوروکیمیکل تحقیق کے اخلاقی اور سماجی پہلو وغیرہ شامل ہیں۔
اس موقع پر پونڈیچیری مرکزی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور SNCI کے جنرل سیکریٹری، پروفیسر پی. پرکاش بابو نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ انہوں نے عصری دور میں مصنوعی ذہانت اور اسٹیم سیل تحقیق کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے اعصابی بیماریوں کے علاج میں انقلابی پیش رفت قرار دیا۔
مہمانِ اعزازی اور SNCI کے اعزازی صدر، پروفیسر ایم. کے. ٹھاکر نے جامعہ ہمدرد کی علمی خدمات کو سراہا اور نیوروسائنس کے میدان میں سوسائٹی کی تحقیقی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔
جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر، پروفیسر ایم. افشار عالم نے اپنے صدارتی خطاب میں محققین کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، خصوصاً مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کے امتزاج سے اپنی تحقیق کو مزید موثر بنانے پر زور دیا۔
ڈین اکیڈمکس، پروفیسر ایس. رئیس الدین اور اسکول آف کیمیکل اینڈ لائف سائنسز کے ڈین، پروفیسر سہیل پرویز نے جامعہ ہمدرد میں موجود تحقیقی سہولیات پر روشنی ڈالی اور مہمانانِ گرامی کو یادگار اسناد پیش کیں۔
آخر میں سمپوزیم کے آرگنائزنگ چیئرمین، پروفیسر محمد اکرم نے اظہارِ تشکر کی رسم ادا کی۔