ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں نئی قیادت کا خیرمقدم

تاثیر 9  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا (پریس ریلیز) ویسٹ بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی (باراسات) کے شعبہ اردو میں قیادت کی باوقار تبدیلی عمل میں آئی ہے‘جہاں معروف محقق‘ ادیب و شاعر ڈاکٹر رضی الدین شہاب کو شعبے کا کوآرڈی نیٹر اور صدر مقرر کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک رسمی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے ان کی تقرری کا اعلان کیا‘جو دو سالہ مدت پر محیط ہوگی اور اس کا اطلاق 5 اپریل 2025 سے مو ثر ہوچکا ہے-
اس سے قبل اس عہدے پر فائز نوجوان ادیب‘ ممتاز استاد اور منتظم ڈاکٹر تسلیم عارف شعبے کی قیادت کر رہے تھے‘ جنہیں بجا طور پر شعبہ اردو کا معمار کہا جا سکتا ہے۔ ان کی تعلیمی بصیرت‘ تدریسی گہرائی اور انتظامی قابلیت نے شعبے کو وقار اور استحکام عطا کیا۔ انہوں نے نہ صرف درس و تدریس کے میدان میں اعلیٰ معیار قائم کیا بلکہ انتظامی سطح پر بھی اصول و ضبط‘ شفافیت اور ہم آہنگی کی فضا کو فروغ دیا۔
یونیورسٹی کے روٹیشنل نظام کے تحت اس تبدیلی کو عمل میں لایا گیا‘جس کا تمام فیکلٹی اور طلبہ نے دل کھول کر خیرمقدم کیا۔ آج 9 اپریل 2025 بدھ کے روز اس تبدیلی کے اعتراف اور اظہار مسرت کے طور پر شعبہ اردو میں ایک پرتپاک تقریب تہنیت کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر تسلیم عارف نے کہا کہ وہ ادارے کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں اور آئندہ بھی اپنی صلاحیتوں کے مطابق شعبے کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔
نونامز صدر ڈاکٹر رضی الدین شہاب نے اپنی علمی بالغ نظری‘فکری وقار اور تدریسی تجربے سے نہ صرف تدریسی حلقوں میں اپنی الگ شناخت قائم کی ہے بلکہ شعبہ جاتی نظم و نسق میں بھی ان کی سلیقہ مندی اور شفاف انداز کار ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ذمہ داری ان کےلئے باعث افتخار ہے اور وہ اسے خوش اسلوبی سے نبھانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ روٹیشنل تبدیلی انتظامی توازن اور تعلیمی تسلسل کی ضامن ہے اور وہ اپنی پوری توانائی کے ساتھ اس اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ دونوں شخصیات کے مابین خوشگوار اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات شعبے کی آئندہ ترقی کی نوید ہیں۔
تقریب میں شعبے کے گیسٹ فیکلٹی ڈاکٹر محمد فاروق نے خیر مقدمی کلمات ادا کئے اور دونوں اکابرین کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر موجودہ و سابق طلبہ‘ ریسرچ اسکالرز‘ اساتذہ اور دیگر معزز مہمانوں کی شرکت نے تقریب کو وقار اور معنویت عطا کی۔ یہ تبدیلی نہ صرف ایک رسمی تقرری ہے بلکہ شعبے کی علمی روایت کے تسلسل‘ باہمی احترام اور تدریسی ہم آہنگی کا آئینہ بھی ہے جو یقینا شعبہ اردو کو مزید رفعتوں سے ہمکنار کرے گی۔
(رپورٙٹ: ڈاکٹر محمد فاروق)