تاثیر 5 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کولکتہ 05/ اپریل (محمد نعیم) مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے درمیان سو دن کے روزگار پروگرام کے بقایا فنڈز کے معاملے پر تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ کئی ریاستی حکومتوں نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت نے منریگا (مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایگریکلچر گارنٹی ایکٹ) کے تحت مختص فنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کی ہے، جس سے دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس معاملے کو لےکر ریاستی وزیر اور مرکزی ہوڑہ کے رکن اسمبلی مسٹر اروپ رائے کی قیادت میں ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا، جو اولا بی بی واٹر ٹینک سے ہوتا ہوا ہوڑہ میدان میٹرو چینل تک پہنچا۔ اس موقع پر مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بقایا فنڈز کو فوری طور پر جاری کئے جائیں، تاکہ دیہی مزدوروں کو بروقت اجرت ادا کیا جاسکے، دریں اثناء حکومت سے ادویات کی قیمتوں کو کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ غریب اور متوسط طبقے کے لیے ناقابل برداشت ہو گیا ہے، جس سے علاج معالجہ ان کی دسترس سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔
پروگرام کے اہم شرکاء میں ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے سابق ایم ایم آئی سی مسٹر شیامل مترا، ابھیشیک چٹرجی، نیلوئے گھوشال، اسلام الدین لالا، صلاح الدین خان، بابون بنرجی، سویک رائے، پریم پرکاش سنگھ، عبدالقیوم انصاری، رئیس عالم عرف سنی اور محمد ذاکر شامل تھے۔