چاپدانی میں رام نومی کے جلوس کے دوران مسجد کے سامنے اشتعال انگیزی، پولیس نے تحقیقات شروع کی

تاثیر 11  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ہگلی، 11 اپریل (محمد عمران) ہگلی ضلع کے چاپدانی علاقے میں رام نومی کے موقع پر ایک حساس واقعہ پیش آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 10 اپریل کی رات کو رام نومی کے اکھاڑے کے دوران ایک ہندو جلوس بڑی جامع مسجد (واقع جی ٹی روڈ، چاپدانی) کے سامنے سے گزرا، جس کے دوران جلوس میں شامل چند افراد نے اشتعال انگیز نعرے بازی کی اور گالیاں دیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جلوس میں شامل افراد نے مسجد کے سامنے نہ صرف مسلمانوں کو نشانہ بنا کر نازیبا زبان استعمال کی بلکہ ماحول کو کشیدہ بنانے کی بھی کوشش کی۔ چونکہ یہ واقعہ رات دیر گئے پیش آیا، اس لیے اس وقت مسجد یا علاقے میں زیادہ لوگ موجود نہیں تھے، جس کی وجہ سے فوری ردعمل دیکھنے کو نہیں ملا۔

تاہم صبح ہوتے ہی یہ خبر پورے علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، اور مقامی مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ درجنوں افراد نے چاپدانی تھانے میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کا آغاز کر دیا۔

ذرائع کے مطابق، اس جلوس کی ویڈیو بھی دستیاب ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ افراد مسجد کے سامنے کھڑے ہو کر مسلمانوں کو گالیاں دے رہے ہیں۔ ان میں تین افراد کی شناخت پون، روہت ساو اور امن داس کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ افراد نہ صرف جلوس میں سب سے زیادہ اشتعال انگیزی کر رہے تھے بلکہ اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس پر ان ویڈیوز کو اسٹوری کی صورت میں بھی شیئر کر رہے تھے، جس سے ان کی شدت پسندی واضح ہوتی ہے۔

پولیس نے مذکورہ نوجوانوں کے گھروں پر چھاپے مارے، مگر وہ علاقہ چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔ ادھر مقامی مسلم برادری میں غم و غصہ برقرار ہے، اور لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان نوجوانوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت کارروائی کی جائے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر مزید افراد کی شناخت بھی کی جارہی ہے۔