تاثیر 9 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) آج مورخہ 9 اپریل 2025 کو شانتی پرساد جین کالج سہسرام شعبہ سیاسیات نے ترقی یافتہ بھارت بڑھتا بہار موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا جسکی صدارت شعبہ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر علاءالدین عزیزی نے کی اور اسکی نظامت کی ذمہ داری اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اکھلیش کمار نے سنبھالی جسمیں مہمان خصوصی کے طور پر ویر کنور سنگھ یونیورسٹی شعبہ سیاسیات کے سابق سربراہ پروفیسر ڈاکٹر گاندھی جی رائے، اودھوت بھگوان رام کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ونود کمار سنگھ اور پٹنہ ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ عین العالم مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر گاندھی جی رائے نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی ساکھ کو دیکھتے ہوئے امریکہ، روس اور چین وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں، وزیر اعظم کی ہمہ جہت، ہمہ گیر، جامع پالیسیوں نے آج ہندوستان کو دنیا کے لئے مفید بنا دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ تمام ممالک ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات استوار کر رہے ہیں ۔ مہمان خصوصی اودھوت بھگوان رام کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ونود کمار سنگھ نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان ہر نسل کے ہندوستانیوں کا خواب رہا ہے، 2047 تک ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کے ہدف کو اپناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی سمت دکھائی ہے ۔ حکومت بہار کے زیر اہتمام مختلف پروگراموں کے تحت، ہمیں اب تک 300 سے زیادہ مختلف صنعتوں کے لئے 50,530 کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل عین العالم نے کہا کہ بہار میں صنعتی ڈھانچہ 1990 اور 2005 کے درمیان مکمل طور پر منہدم ہو گیا تھا، مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس ڈھانچے کو بحال کرنے کے لئے کچھ سالوں سے مسلسل کوششیں کر رہی ہیں، ہمیں اس سمت میں کامیابی بھی ملی ہے کیونکہ بہار میں صنعت کی ترقی کے لئے ایک مثبت ماحول بنایا جا رہا ہے ۔ سیمینار اور شعبہ سیاسیات کے صدر پروفیسر علاءالدین عزیزی نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوانوں میں وہ تمام طاقت موجود ہے جو ملک و قوم کو ترقی یافتہ کرسکتی ہے ۔ اے بی آر کالج کے شعبہ فزکس کے لیبارٹری اسسٹنٹ اوم پرکاش سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے پچھلے 10 سالوں میں ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھی ہے اور یہ انکے اثر و رسوخ کی وجہ سے ہم نے خود انحصاری کے حصول کی طرف قدم اٹھایا ہے ۔ شانتی پرساد جین کالج شعبہ سیاسیات کے گیسٹ ٹیچر ڈاکٹر ابھیشیک رنجن نے کہا کہ ہم اپنے طالب علمی کے زمانے میں ڈاکٹر گاندھی جی رائے کی کتابیں پڑھا کرتے تھے اور آج ہم انہیں اپنے کالج کے آڈیٹوریم میں دیکھرہے اور بہت خوش ہیں، ہم انکے لمبی عمر کی دعا کرتے ہیں ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ شعبہ سیاسیات کے سابق سربراہ ڈاکٹر کرشن مراری سنگھ عرف گوپال ‘جی’ کے یہاں پی ایچ ڈی کے گائیڈ رہے گاندھی جی رائے کے ساتھ مذکورہ سیمینار میں کالج کے اساتذہ، غیر تدریسی عملے و کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے شرکت کی ۔