جنوبی کوریا کے صدر یول کو آئینی عدالت نے عہدے سے ہٹایا

تاثیر 4  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

سیول، 04 اپریل: جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے گزشتہ سال مارشل لا کے اپنے مختصر عرصے کے اعلان پر آج اپنا عہدہ کھو دیا۔ انہیں فارغ کر دیا گیا۔ آئینی عدالت نے یول کو ان کے عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا اعلان کیا کیونکہ انہیں مواخذے کا سامنا ہے۔ آئینی عدالت نے جمعہ کی صبح 11:22 پر اپنا فیصلہ سنایا۔ فیصلہ سنتے ہی آئینی عدالت کے باہر جمع لاکھوں افراد خوشی سے اچھل پڑے۔ انہوں نے جمہوریت کی جیت کا جشن مناتے ہوئے عدالت کے حق میں نعرے لگائے۔
کوریا ٹائمز اخبار کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس مون ہیونگ بائی نے صدر یون سک یول کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا۔ عدالت کے باہر ایک بڑی ٹی وی اسکرین پر “مواخذے کی سزا” کے الفاظ نمودار ہوتے ہی لوگ اچھل پڑے۔ ایک دوسرے کو گلے لگایا۔ جمہوریت کی جیت پر بہت سے لوگ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ اس دوران یہ لوگ کافی دیر تک نعرے لگاتے رہے ’’وجے! فتح! جمہوریت زندہ باد۔ یہ دیکھ کر معزول رہنما یون سک یول نے کہا، “مجھے واقعی افسوس ہے اور دل ٹوٹا ہے کہ میں آپ کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکا۔”