اگر کوئی ملی بھگت نہ ہوتی تو ڈیپ فیک میں ملوث لوگ جیل میں ہوتے: اکھلیش یادو

تاثیر 13  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

لکھنؤ، 13 اپریل: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور ایم پی اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پر کہا کہ جب سے حکمراں پارٹی سے پیسے لینے اور ڈیپ فیک کے ذریعے جھوٹے پروپیگنڈے کا جرم کرنے والوں کی فہرست منظر عام پر آئی ہے، ان کے آپریٹر اور ان کے ملازمین خوف سے زیر زمین چلے گئے ہیں۔ اگر ان طاقتوں کے ساتھ کوئی ملی بھگت نہ ہوتی تو ڈیپ فیک کے مجرم اب تک جیل میں ہوتے۔
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ اب غیر قانونی کام کرنے والی یہ مجرم کمپنیاں جیل جانے کے خوف سے بچنے کے لیے اپنے نام بدلنے کے لیے اقتدار میں رہنے والوں کے چکر لگا رہی ہیں۔ ویسے جن لوگوں نے پیسے دے کر یہ کام کروایا ہے یا یوں کہہ لیں کہ جنہوں نے ایسی لالچی کمپنیوں کو پھنسا رکھا ہے، وہ خود نام بدلنے کے ماہر ہیں۔ ان کمپنیوں کو دوبارہ ان میں پناہ لینی چاہیے۔
اکھلیش نے کہا کہ ایک بار فہرست سامنے آنے کے بعد انہیں کوئی نہیں بچائے گا۔ حکومت کا غصہ نہیں تو عوام کا قہر اور اپنے ضمیر کی سالمیت ان کے آپریٹرز اور ملازمین پر ضرور گرے گی۔ بی جے پی انہیں دور سے بھی بانس سے نہیں چھوئے گی کیونکہ ان کا کام ہوجانے کے بعد وہ اپنے ہی لوگوں کو نہیں پہچانتے ہیں، اس لیے جب وہ ایسی پیسوں کی بھوکی کمپنیوں کو دیکھیں گے تو نہ صرف آنکھیں پھیر لیں گے بلکہ منہ بھی پھیر لیں گے۔