مغربی بنگال کے کئی حصوں میں وقف ایکٹ کے خلاف پرتشدد مظاہرے، دس پولیس اہلکار زخمی

تاثیر 12  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا، 12 اپریل: مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد وقف ایکٹ کے خلاف مظاہرے پرتشدد ہو گئے۔ مرشد آباد ضلع کے سوتی علاقے میں مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، گاڑیوں کو آگ لگا دی اور ریل اور سڑک کی آمدورفت میں خلل ڈالا۔ حکام کے مطابق تشدد میں کم از کم دس پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
مظاہرین نے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مارچ نکالا، سوتی میں شمشیر گنج سے سجور موڑ تک نیشنل ہائی وے 12 کو بلاک کر دیا۔ اس دوران پولیس وین پر پتھراؤ سے حالات قابو سے باہر ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل کا سہارا لینا پڑا۔
ہجوم کے کچھ ارکان نے پولیس پر بم بھی پھینکے جس سے متعدد پولیس اہلکاروں کو قریبی مسجد میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔ حالات خراب ہونے پر ضلعی انتظامیہ نے بارڈر سیکورٹی فورس سے مدد طلب کی۔ایک سینئر افسر نے کہا، ”حالات اب قابو میں ہیں۔ علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے اور قصورواروں کو پکڑنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔”