تاثیر 6 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
بھوپال، 6 مئی: مدھیہ پردیش میں ایک کے بعد ایک مبینہ لو جہاد کے معاملے سامنے ا? رہے ہیں۔ بھوپال کے ا?ئی ا?ئی ٹی کالج معاملے کے سامنے ا?نے کے بعد ابھی اس کی جانچ پوری بھی نہیں ہوسکی تھی کہ اجین سے اسی طرح کا معاملہ سامنے ا?یا ہے۔ جس میں 12 سے زائد مسلم نوجوانوں پر الزام عائد ہوا ہے کہ اس نے کئی ہندو لڑکیوں کو ان کے نام بدل کر اپنے پیار میں پھنسایا اور اس کا ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا۔ اس سلسلے میں اجین کے ایس پی کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاملے میں سات ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس کی تفتیش جاری ہے۔
دراصل یہ پورا معاملہ اجین ضلع کے گھٹیا تھانہ علاقے کے تحت کئی گاوں میں سامنے ا?یا ہے۔ جس میں کئی ہندو بالغ اور نابالغ لڑکیوں کو محبت کے جال میں پھنسایا گیا۔ ریاستی چائلڈ کمیشن نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے میں جب ایک نوجوان فرمان خان کا موبائل فون ضبط کرکے تفتیش کی گئی تو انکشاف ہوا کہ نوجوان کے موبائل فون میں پانچ نابالغوں سمیت کئی ہندو لڑکیوں کے قابل اعتراض مواد تھے۔ اس انکشاف کے بعد گاوں میں زبردست غم و غصہ پھیل گیا۔ گاوں والوں نے مذکورہ نوجوان کو پولیس کے حوالے کردیا۔