تاثیر 24 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کولکتہ، 23/ مئی (محمد نعیم) انڈین چیمبر آف کامرس (ICC) نے اپنی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں “عالمی و علاقائی جغرافیائی سیاست، سلامتی اور معیشت: ایک غیر یقینی دنیا میں” کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی مذاکرے کا انعقاد کیا۔ کینرس کے، کے اشتراک سے منعقدہ یہ پروگرام موجودہ عالمی منظرنامے میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال، علاقائی تناؤ اور ابھرتی ہوئی طاقتوں کے پیش نظر نہایت بروقت اور بامعنی ثابت ہوا۔
اس علمی و فکری مذاکرے میں ملک کی چند نمایاں شخصیات نے شرکت کی، جن میں سابق قومی سلامتی مشیر اور سابق گورنر مغربی بنگال ایم کے نارائنن، رکن پارلیمنٹ منیش تیواری، سابق فضائیہ سربراہ اور کینرس کے، کے صدر مسٹر اَروپ راہا، سابق سفیر برائے چین اشوک کانتھا، سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سوان داس گپتا اور ICC کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیو سنگھ شامل تھے۔
اس موقع پر منیش تیواری نے افتتاحی خطاب میں جنوبی ایشیا کے پیچیدہ جغرافیائی و تزویراتی چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور معیشت عالمی تبدیلیوں کو تیز تو کر سکتی ہیں، مگر ریاستی خودمختاری اور قومی مفادات آج بھی بین الاقوامی تعلقات کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے بھارت کے گرد موجود ممالک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشرق میں غیر متوقع بنگلہ دیش، اور دیگر ہمسایہ ممالک نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش میں ہیں۔”
انہوں نے 7 تا 10 مئی 2025 کے دوران بھارت کی عسکری کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات بھارت کی تزویراتی خودمختاری اور بدلتے ہوئے سلامتی کے تقاضوں کا مظہر ہیں۔ جبکہ ایم کے نارائنن نے عالمی منظرنامے کو ایک “انتشار پذیر عالمی نظام” قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی نظام میں غیر یقینی صورتحال ہی واحد مستقل حقیقت ہے۔ انہوں نے امریکہ کی عالمی ساکھ میں کمی، بالخصوص سابق صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے پس منظر پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے بھارت کی ایٹمی پالیسی پر بات کرتے ہوئے ‘پہل نہ کرنے’ کی حکمت عملی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ ایٹمی تصادم کی صورت میں تباہی کی شدت سرحدوں اور نسلوں سے آگے چلی جائے گی۔ انہوں نے سفارتی پالیسی میں سمجھداری، حوصلہ اور ثقافتی ورثے پر اعتماد کو لازمی قرار دیا۔
اس تعلق سے ایئر چیف مارشل اروپ راہا (ر)، اشوک کانتھا اور ڈاکٹر سوان داس گپتا نے بھی اس مذاکرے میں شرکت کرتے ہوئے بھارت کی تزویراتی خودمختاری، علاقائی سفارت کاری، اور نظریاتی و جغرافیائی سیاست کے درمیان تعلق پر مفصل خیالات پیش کیے۔
یہ مذاکرہ انڈین چیمبر آف کامرس کے صد سالہ جشن کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا، جس میں موجودہ عالمی چیلنجز کے تناظر میں بھارت کے ممکنہ کردار پر مدلل اور فکری بحث کی گئی۔