تاثیر 27 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
غزہ،27مئی:عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں طبی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے، جہاں بیشتر طبی سازوسامان ختم ہو چکا ہے اور 42 فیصد بنیادی ادویات، جن میں درد کم کرنے والی ادویات بھی شامل ہیں ناپید ہو چکی ہیں۔مشرقِ وسطیٰ کے لیے عالمی ادارہ صحت کی علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر حنان بلخی نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گذشتہ 11 ہفتوں کے دوران تنظیم کا کوئی بھی امدادی ٹرک غزہ میں داخل نہیں ہو سکا، حالانکہ کچھ امدادی سامان حالیہ دنوں میں محدود پیمانے پر غزہ میں داخل ہونے لگا ہے۔
ڈاکٹر حنان بلخی نے کہا کہ “صورتحال نہایت ہولناک ہے۔ ہم صرف فوری امدادی کارروائیوں پر ہی فکرمند نہیں بلکہ اس کے نسلوں پر مرتب ہونے والے نتائج پر بھی شدید تشویش لاحق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں 42 فیصد بنیادی ادویات اور ویکسینز کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے جبکہ 64 فیصد طبی آلات کی دستیابی بھی صفر کے قریب پہنچ چکی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب تک تقریباً 400 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی گئی، لیکن صرف 115 ٹرک ہی وہاں پہنچ پائے اور ان میں سے کوئی بھی ادارہ صحت کا ٹرک نہیں تھا۔ شمالی غزہ جو مکمل محاصرے کی حالت میں ہے تاحال کسی بھی امداد سے محروم ہے۔ اس وقت 51 طبی امداد سے بھرے ٹرک سرحد پر داخلے کے منتظر ہیں۔