سائبر ٹھگوں سے ہوشیار رہنے کیلئے روہتاس ضلع پولس نے قی عام لوگوں سے اپیل

تاثیر 7 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

              سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) سائبر کرمنلس کیس سے نام نکالنے، دفعہ کم یا بڑھانے کے نام پر فریقین کو براہ راست فون کرکے دھوکہ دینے کا جرأت مندانہ کام کررہے ہیں۔ روہتاس پولس نے عام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولس افسران الاٹ شدہ سرکاری فون سے بات کرتے ہیں۔ پرائیویٹ نمبرس کے جال میں نہ آئیں، سائبر فراڈ کرنے والوں سے ہوشیار رہیں ۔ پولس سپرنٹنڈنٹ روشن کمار نے اس سلسلے میں ایک پریس ریلیز جاری کر کہا ہے کہ ایس سی آر بی بہار کے پورٹل کے ذریعہ تھانہ میں درج مقدمہ میں دیے گئے مدعی کا موبائل نمبر اور واقعہ کی سمری حاصل کی جاسکتی ہے، اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سائبر ٹھگ ان نمبروں پر کال کرتے ہیں اور خود کو تھانے کا پولس انسپکٹر/ایس ڈی پی او/ایس پی آفس کے پولس افسر کے طور پر متعارف کراتے ہیں اور طرح طرح کی مدد فراہم کرنے کے عوض رقم کا مطالبہ کرتے ہیں جیسے کیس کو نمٹانے، کیس سے نام ہٹانے، جرم کی دفعہ کم کرنے، دفعہ میں اضافہ، معاوضہ حاصل کرنے وغیرہ اور دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں، عام طور پر یہ رقم 1 ہزار سے 5 ہزار کے درمیان ہوتی ہے ۔ روہتاس پولس عام لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس طرح کے جال میں نہ پھنسیں اور اپنے پیسے نہ دیں، جب آپ کو ایسی کوئی فون کال موصول ہو تو قریبی پولس اسٹیشن کے اعلیٰ افسر کو مطلع کرنا یقینی بنائیں ۔ واضح ہو کہ اس مقدمہ کے مدعی ملزمان سے تھانہ صدر دفتر کے سرکاری عملے براہ راست ملتے ہیں، وہاں سے کسی قسم کی کوئی کال نہیں کی جاتی، اگر کسی بھی معاملے میں مدعی/ملزم/عام آدمی کو تھانے کے سینئر پولس افسر کو بلانا ہوتا ہے تو انہیں تھانے کے چوکیدار/تحریری سمن/نوٹس کے ذریعہ ہی بلایا جاتا ہے, خاص حالات میں اگر کسی پولس اسٹیشن کے ملازم کو مقدمہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے مقدمہ کے مدعی یا ملزم کو کال کرنے کی ضرورت ہو تو، کال صرف مجاز سرکاری موبائل نمبر کے ذریعہ ہی کی جاتی ہے ۔