پٹنہ سے گیا کا سفر صرف 90 منٹ میں، فور لین تیار

تاثیر 2 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ،02اپریل: بہار میں روڈ سیکٹر میں ایسے بہت سے منصوبے ہیں جو ڈیڑھ دہائی میں بھی مکمل نہیں ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک نتیش کمار کی مہتواکانکشی پٹنہ گیا ڈوبھی سڑک ہے۔ ایجنسی کی جانب سے تعمیراتی کام کو درمیان میں چھوڑنے، حصول اراضی میں مسائل اور فنڈ کی کمی کی وجہ سے پروجیکٹ کو مکمل ہونے میں ڈیڑھ دہائی لگ گئی۔
پٹنہ کے سرستا ا?باد سے ننتھو پور، مہولی، پن پن، مسوڑھی، جہان ا?باد، مخدوم پور، بیلاگنج، چکند، چاکند ، گیا بائی پاس اور بودھ گیا تک ہوئے ڈوبھی تک جانے والی فور لین 127کلو میٹر اس سڑک کی ڈی پی ا?ر 2010-11 میں ہی بنایا گیا تھا۔ سال 2020 میں پٹنہ ہائی کورٹ کو اس معاملے میں مداخلت کرنا پڑا۔ مسلسل نگرانی اور سخت احکامات کے باوجود اس میں مزید 5 سال لگ گئے۔
محکمہ سڑک تعمیرات کے وزیر نتن نوین نے مزید کہا کہ زمین کے حصول کی وجہ سے پروجیکٹ میں تاخیر ہوئی، لیکن تمام مسائل پر قابو پانے کے بعد اس کی تعمیر کی گئی ہے۔ فی الحال پٹنہ سے گیا اور ڈوبھی جانے میں 3:30 سے ??4 گھنٹے لگتے ہیں، لیکن اس سڑک کے چالو ہونے سے فاصلہ کم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ مگدھ خطہ کی تصویر بدل دے گا۔
پٹنہ گیا ڈوبھی پروجیکٹ کی تعمیر جاپان کے تعاون سے شروع کی گئی تھی، کیونکہ بودھوں کے لیے بودھ گیا پوری دنیا میں سب سے مقدس مقام ہے۔ جس کی وجہ سے جاپانی سیاحوں کو بودھ گیا پہنچنے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاتھا۔ جاپان کے ایک وفد نے اس معاملے کو لے کر وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی تھی۔
اس کے بعد سی ایم نتیش کی پہل پر اس پروجیکٹ کی بنیاد رکھی گئی، لیکن اسے مکمل ہونے میں ڈیڑھ دہائی لگ گئی۔ وزیر نتن نوین نے این ایچ اے ا?ئی کے افسران کے ساتھ مسلسل میٹنگیں کیں۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اس پروجیکٹ کا مسلسل جائزہ لے رہے تھے۔