شیر شاہ سوری تقریبات موقع پر سہسرام میں ہوا ایک شاندار سیمینار و مشاعرہ کا انعقاد

تاثیر 23 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

             سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) شہنشاہ ہند شیر شاہ سوری نے 1540 میں مغل بادشاہ ہمایوں کو شکست دے کر اپنی سلطنت قائم کی تھی، اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں شیر شاہ نے ایک موثر انتظامی نظام قائم کیا جس میں ٹیکسوں کا تعین اور تقسیم، سڑکوں کی تعمیر اور پوسٹل سسٹم کی ترقی وغیرہ شامل تھے ۔مذکورہ بالا باتیں محکمہ سیاحت و روہتاس ضلع انتظامیہ کے زیر اہتمام شیر شاہ سوری تقریبات کے موقع پر منعقد سیمینار و مشاعرہ کا افتتاح کرتے ہوئے محکمہ سیاحت کے روہتاس انچارج ونئے پرتاپ نے کہی ۔ سیمینار میں آنے والے مقررین میں ڈاکٹر جاوید اختر، ڈاکٹر ارون کمار، ڈاکٹر اے کے علوی، علی حسین ادریسی اور جی ایم۔ انصاری نے تفصیل سے شیر شاہ کی شخصیت سے متعلق تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی، سیمینار کے بعد شروع ہونے والے مشاعرہ میں دیوریا کی شاعرہ گنگن گپتا نے بیٹیوں کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے اپنے شاعرانہ انداز میں کہا، ’’تازہ ہوا آنے کے لئے کھڑکیاں ضروری ہیں، زندگی گزارنے کے لئے روٹیاں ضروری ہیں‘‘، ’’باپ کی میراث صرف بیٹے سنبھالینگے، لیکن بیٹیاں اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہیں‘‘۔ مشاعرہ کو آگے بڑھاتے ہوئے پریاگ راج سے جتیندر جلج، اعظم گڑھ کے معروف شاعر احمد اعظمی اور ڈاکٹر سریش اکیلا نے اپنی شاعری سے سامعین کو مسحور کیا ۔ بنارس کے مشہور مزاحیہ شاعر ناگیش شانڈیلیہ نے اپنی کمپوزیشن سے سامعین کو محظوظ کیا ۔ مرزا پور سے تعلق رکھنے والی شاعرہ پونم سریواستو کے اس شعر پر لوگوں نے تالیاں بجائیں، ’’ انمول شہر کی میں انمول نشانی ہوں ۔ “کچھ لوگوں کی خاطر میں بس ایک کہانی ہوں”۔ اختر امام انجم نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ترکی میں شام میں ، مشہور جسکا نام ہے ہر خاص و عام میں” “اک وار میں تمام گیا  جس نے شیر کو ، وہ شیر جو سویا ہے اسی سہسرام میں”۔ ان کے علاوہ شنکر کیموری، سروج کمار پنکج، تنویر اختر اور حسن امام نے بھی اپنی شاعری سے سامعین کو محظوظ کیا ۔ اس موقع پر معروف سماجی کارکن رام پکار پانڈے عرف مان بابا نے آنے والے شعراء اور شاعروں کو خوش آمدید کہا اور انکے روشن مستقبل کی خواہش کی ۔ ڈپٹی ڈیولپمنٹ کمشنر وجئے کمار پانڈے نے پروگرام میں آنے والے مقررین اور شاعروں کو شیر شاہ کا یادگار مومنٹو شال اور گلدستہ دیکر اعزاز سے نوازا ۔ پروگرام کی صدارت معروف بھوجپوری ساہتکار اور سابق پرنسپل شانتی پرساد جین کالج سہسرام ​​ڈاکٹر گروچرن سنگھ نے کی جبکہ پورے پروگرام کی نظامت معروف ناظم شاعر متین سہسرامی نے کی ۔