تاثیر 3 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
دو دونوں میں اگر دونوں نابالغ لڑکی نہیں ہوئی برآمد تو کیا جائے گا احتجاج۔ مکیش کمار
سیتامڑھی( مظفر عالم )
ضلع کے نان پور تھانہ علاقے کے مختلف گاؤں سے 31 مئی کو لاپتہ ہونے والی تین نابالغ لڑکیوں میں سے ایک کی لاش یکم جون کو ملی تھی جس سے علاقے میں کہرام مچ گیا تھا۔ وہیں نان پور تھانہ یا ضلع پولیس انتظامیہ کو گوڑی پنچایت کے گنگولی گاؤں کی دو نابالغ لڑکیوں کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ اسی سلسلے میں مقامی ممبر اسمبلی باجپٹی مکیش کمار یادو دو لاپتہ نابالغ نکھت اور سکینہ کے گھر پہنچے اور ان کے اہل خانہ سے مکمل معلومات حاصل کی اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ مکیش کمار یادو نے جائے وقوعہ سے ہی پوپری سب ڈویژنل پولیس افسر اتنو دتہ سے بات کی، پھر سیتامڑھی کے ایس پی امیت رنجن سے اب تک کی تمام سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ ایس پی امیت کمار نے ممبر اسمبلی کو جانکاری دی کہ ایس آئی ٹی ٹیم بحال کیا گیا ہے۔ پوپری سب ڈویژنل پولیس افسر اتنو دتہ نے کہا کہ جلد مجرم سلاخوں کے پیچھے ہونگے مقامی ممبر اسمبلی مکیش کمار یادو نے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو دو سے تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے صاف کہہ دیا کہ اگر دونوں لڑکیاں نہیں برآمد ہوئی تو ضلع انتظامیہ کے خلاف سڑکوں پر دھرنا مظاہرے کے ساتھ احتجاجی جلوس نکالا جائے گا ۔ اس کے بعد نان پور تھانہ پوری حرکت میں آئی اور ایس آئی کویتا کماری تحقیقات کے لیے موقع پر پہنچ گئیں۔
معلوم ہو کہ گنگولی وارڈ 7 کے عبدالرحمان کی بیٹی 13 سالہ سکینہ 31 مئی سے لاپتہ ہے۔ عبدالرحمن نے یکم جون کو نان پور تھانے میں مقدمہ نمبر 237/25 درج کرایا۔ دوسری جانب اسی گائوں اور محلہ کے محمد سرفراز کی 12 سالہ صاحبزادی نکہت بھی 31 مئی سے لاپتہ ہے۔ سرفراز نے نان پور تھانہ میں مقدمہ نمبر 238/25 درج کر لیا ہے۔
چٹگورہ پنچایت کے وارڈ 10 کی زہرہ روقیہ 31 مئی کو شام 5 بجے لاپتہ ہوگئی تھی اور زہرہ کی لاش یکم جون کو گاؤں سے ملی تھی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ نکھت اور سکینہ کے گھر والے خوفزدہ ہیں کہ ظالم لوگ ان کی بیٹی حشر زہرہ جیسا نہ کر دے۔ سماجی کارکن حیات الصالحین عرف منا مکھیا نے بتایا کہ پوپری سب ڈویژنل آفیسر اور ضلع ایس پی اس معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں نابالغ بچیوں کو برآمد کرے