تاثیر 17 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
گروگرام، 17 جون: ماروتی سوزوکی انڈیا لمیٹڈ کی کاریں اب اس کے مانیسر پلانٹ کے اندر سے ہی ریلوں پر لوڈ کی جا سکتی ہیں۔ مغربی فریٹ کوریڈور کے آغاز سے، ماروتی کے علاوہ دیگر مال بردار ٹرانسپورٹ کو بھی فروغ ملے گا۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ عام لوگوں کے ساتھ صنعتی شعبے کو بھی پہنچے گا۔ ماروتی پلانٹ مانیسر سے مغربی فریٹ کوریڈور کے ماروتی-پٹالی ٹریک کا افتتاح کیا گیا ہے۔
منگل کو، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اور مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے ماروتی پلانٹ مانیسر سے مغربی فریٹ کوریڈور کے ماروتی-پٹالی ٹریک کو جھنڈی دکھا کر افتتاح کیا۔ یہ گتی شکتی ملٹی ماڈل کارگو ٹرمینل ہندوستان کا سب سے بڑا ٹرمینل ہے۔
دراصل اس سے پہلے فرخ نگر یارڈ سے ہی ٹرینوں میں کاریں لدی جاتی تھیں۔ ماروتی پلانٹ کے قیام سے پہلے گروگرام ریلوے اسٹیشن سے ماروتی کاروں کو فرخ نگر سے ٹرین میں لاد کر بھیجا جاتا تھا۔ گتی شکتی کارگو ٹرمینل ماڈل صنعتوں کے لیے بہت اچھا ثابت ہونے والا ہے۔ اب تک 108 ملٹی موڈل کارگو ٹرمینل بنائے جا چکے ہیں۔ ریل کوریڈور منصوبے کا بنیادی مقصد بڑے صنعتی علاقوں کو ریل نیٹ ورک سے جوڑنا ہے۔
مانیسر سے ویسٹرن فرنٹ کوریڈور کے ساتھ، ہریانہ کی صنعتی اکائیوں کے ساتھ ہندوستان کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ماروتی کمپنی کے تمام پلانٹس ایک دوسرے سے جڑ جائیں گے۔ سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ جلدی پہنچ جائے گا اور قیمت بھی کم ہوگی۔ سڑک کے ذریعے سامان بھیجنے میں وقت کے ساتھ ساتھ لاگت بھی زیادہ لگتی ہے۔ اب اس ٹرمینل کے شروع ہونے سے گروگرام اور آس پاس کے علاقوں کی کمپنیوں کو اپنے سامان کو دوسری جگہوں پر لے جانے میں کافی راحت ملے گی۔