تاثیر 26 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
(سی۔ایم کالج، دربھنگہ میں صدورِ شعبہ کی ایک اہم میٹنگ)
دربھنگہ (فضا امام):26؍جون۔ہمارا کا م صرف نصاب مکمل کرنا نہیں ہے بلکہ عصری تقاضوں کے تحت درس وتدریس کے طریقہ کار کو بدلنا بھی ہے اور طلبا کے مسائل پر سنجیدگی سے غوروفکر کرنا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے۔ کیوں کہ چار سالہ ڈگری کورس میں ہر ایک چھ ماہ پر سمسٹر کا امتحان ہونا لازمی ہے اور اس میں شعبہ جاتی انٹرنل امتحان بھی لازمی ہے۔ اس لئے تمام صدورِ شعبہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ نصاب مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ انٹرنل امتحان کی تیاری پر بھی توجہ دیں ۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر مشتاق احمد، پرنسپل سی ایم کالج، دربھنگہ نے کیا ۔ پروفیسر احمد اپنے پرنسپل چیمبر میں صدورِ شعبہ کے ساتھ منعقد ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ گرمی کی تعطیل کے بعد طلبا کی حاضری کو یقینی بنانے کی بھی پہل کی جائے اور جو طالب علم غیر حاضر رہ رہے ہیں ان کے گارجین کو مطلع کیا جائے ۔ واضح ہو کہ کالج میں طویل عرصے تک غیر حاضر رہنے والے طلبا کے نام داخلہ رجسٹر سے خارج کر دئیے جاتے ہیں ۔ پروفیسر احمد نے تمام اساتذہ کو نیک کی گریڈنگ میں B++گریڈ ملنے کی مبارکباد دی اور اس نتیجے کو ان کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا ۔انہو ںنے کہا کہ اب یوجی سمسٹر ۔II، سیشن2024-28اور پی جی سمسٹرIIسیشن2024-26کا سی آئی اے امتحان ہونا ہے اس لئے تمام طلبا اپنے صدر شعبہ سے رابطہ کر تفصیلات معلوم کرلیں اور اس میں لازمی طورپر شامل ہوں کیوں کہ اس امتحان میں غیر حاضر ہونے پر انہیں یونیورسٹی کے امتحان میں شامل نہیں ہونے دیا جائے گا۔اس میٹنگ میں صدورِ شعبہ کی طرف سے بھی کئی مشورے دئیے گئے کہ طلبا کی تعداد دنوں دن بڑھ رہی ہے اور اس تناسب میں اساتذہ کی کمی ہے اس کو دور کرنے کی کوشش کی جائے کیوں کہ اساتذہ کے فقدان کی وجہ سے تعلیمی ماحول متاثر ہو رہا ہے۔میٹنگ میں ڈاکٹر مینک سریواستو، ڈاکٹر ششانک شکلا، ڈاکٹر ابصار عالم، ڈاکٹر خالد انجم عثمانی، ڈاکٹر شیلندر سریواستو، ڈاکٹر انوپم کمار سنگھ ، ڈاکٹر ایکتا سریواستو، ڈاکٹر راگنی رنجن، ڈاکٹر ابھیمنیو کمار، ڈاکٹر سنجیت کمار جھا، ڈاکٹر للت شرما، ڈاکٹر اکھلیش کمار ویبھو، ڈاکٹر سبرت کمار داس وغیرہ نے اپنے اپنے شعبے کے مسائل سے پرنسپل موصوف کو آگاہ کیا اور یقین دلایا کہ کالج میں تعلیمی ماحول کو معیاری بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور طلبا کے مسائل کو حل کرنے کے لئے شعبہ جات سطح پر عملی اقدام اٹھائے جائیں گے۔