تاثیر 15 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
جاوید احمد سرینگر
جموں و کشمیر حکومت نے ہفتہ کے روز ایک مقامی نوجوان عادل شاہ کی اہلیہ کو نوکری فراہم کی ہے جو دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے 22 اپریل کو پہلگام حملے میں مارا گیا تھا۔
جموں کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے عادل شاہ کی اہلیہ گلناز اختر کو اننت ناگ ضلع کے پہلگام کے ہا پتنار علاقے میں ان کے گھر پر تقرری کا خط سونپا۔
عادل شاہ کے اہل خانہ اور کچھ مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کے بعد سنہا نے صحافیوں کو بتایا کہ اختر کو سرکاری ملازمت انتظامیہ کی طرف سے ان کے شوہر کی بہادری پر شکر گزاری کی علامت ہے۔
سنہا نے کہا، “گلناز اختر کو اننت ناگ میں ماہی گیری کے محکمے میں مستقل ملازمت دی گئی ہے۔ یہ انتظامیہ کی جانب سے شکر گزاری کا نشان ہے۔ ہم نے خاندان اور گاؤں کے لوگوں سے بات کی ہے، جو علاقے میں روزگار کے مواقع میں اضافہ چاہتے ہیں۔ ہم آنے والے دنوں میں اس کا خیال رکھیں گے،” سنہا نے کہا۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت پہلے ہی اس کی بہادری کے لیے عادل شاہ کے خاندان کو مالی امداد فراہم کر چکی ہے۔
ایکس پر سنہا نے کہا، “اننت ناگ میں شہید سید عادل حسین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ہمدردی کی بنیاد پر ان کی اہلیہ مسز گلناز اختر کو تقرری کا خط دیا۔ پورے ملک کو عادل کی بہادری پر فخر ہے جس نے 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔”
ٹھوس اقدامات اور خاندان کو مسلسل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے، سنہا نے کہا، “شہید عادل کی اہلیہ کے لیے سرکاری ملازمت ہمارے گہرے شکرگزار کی علامت ہے۔ میں نے ان کے اہل خانہ کو ٹھوس اقدامات اور مسلسل حمایت کا یقین دلایا ہے تاکہ وہ عزت کی زندگی گزار سکیں۔” 22 اپریل کو پہلگام کے بیسران میدان میں دہشت گردانہ حملے میں عادل شاہ سمیت 26 لوگ مارے گئے تھے۔