تاثیر 5 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
جنیوا،05 جون:امریکہ نے بدھ کے روز غزہ میں جنگ بندی اور محصور علاقے میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کی اپیل پر مبنی قرارداد کو ویٹو کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر ارکان کے غصے کو بھڑکا دیا۔ امریکہ نے اپنے اقدام کو اس دلیل کے ساتھ درست قرار دیا کہ یہ متن اس تنازع کے حل کے لیے جاری سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔
فرانس اور برطانیہ کے سفیروں نے ووٹنگ کے نتائج پر “افسوس” کا اظہار کیا، جب کہ چینی سفیر فو کونگ نے براہ راست امریکہ کو اس صورت حال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اسے “سیاسی مفادات سے دست بردار ہو کر منصفانہ اور ذمہ دارانہ موقف اختیار کرنے” کی دعوت دی۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کے سفیر عمار بن جامع نے کہا کہ “خاموشی نہ مردوں کا دفاع کرتی ہے، نہ مرتے ہوؤں کا ہاتھ تھامتی ہے، اور نہ ہی ظلم کے نتائج کا سامنا کرتی ہے۔”
سلووینیا کے سفیر سموئیل زبوگار نے کہا کہ “جب انسانیت کو غزہ میں براہ راست آزمائش کا سامنا ہے، تو یہ قرارداد ہمارے مشترکہ احساسِ ذمہ داری سے جنم لے چکی ہے، یہ ذمہ داری ہم غزہ کے عام شہریوں، اسیر اسرائیلیوں، اور تاریخ کے سامنے ادا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں بطور صدر واپسی کے بعد یہ پہلا ویٹو ہے جو واشنگٹن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں استعمال کیا ہے۔