ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے پہلگام حملے پر مرکز پر حملہ بولا

تاثیر 16 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

لکاتہ، 16 جون: 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے 55 دن بعد پیر کو ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے مرکزی حکومت پر حملہ کیا اور پانچ سوال پوچھے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے انہوں نے سوال کیا کہ اس واقعے کے 55 دن گزرنے کے بعد بھی نہ تو حکومت نے کوئی واضح جواب دیا اور نہ ہی مین اسٹریم میڈیا یا اپوزیشن نے اس پر سوالات اٹھائے۔
ابھیشیک بنرجی نے ہندوستانی سرحد میں دہشت گردوں کے داخلے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ چار دہشت گرد سرحد پر دراندازی اور حملہ کرنے میں کیسے کامیاب ہوئے، جس میں 26 بے گناہ شہری مارے گئے؟ انہوں نے اسے قومی سلامتی کی ایک بڑی کوتاہی قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ اس ناکامی کی ذمہ داری کون لے گا؟
اپنے دوسرے سوال میں، ٹی ایم سی لیڈر نے پوچھا کہ اگر حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی تو انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ کو ایک سال کی توسیع کیوں دی گئی؟ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ جب حکومت اپوزیشن لیڈروں اور صحافیوں کے خلاف پیگاسس جیسے نگرانی کے آلات استعمال کر سکتی ہے تو دہشت گردوں پر کیوں نہیں؟
اپنے اگلے سوال میں بنرجی نے پوچھا کہ اس قتل عام کے ذمہ دار چار دہشت گرد کہاں ہیں؟ کیا وہ مردہ ہیں یا زندہ ہیں؟ اگر وہ مارے گئے ہیں تو حکومت واضح بیان کیوں نہیں دے سکی؟ بنرجی نے پی او کے کے بارے میں پوچھا کہ ہندوستان پی او کے کو کب واپس لے گا؟ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے جنگ بندی سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوے سے متعلق ایک سوال پوچھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعوے کے جواب میں حکومت نے کوئی سرکاری ردعمل دیا؟
اس کے علاوہ اپنے پانچویں سوال میں انہوں نے پاکستان کو دی جانے والی معاشی امداد کا ذکر کیا۔رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اگر بھارت واقعی وشو گرو اور دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے تو آئی ایم ایف نے ایک ارب ڈالر اور ورلڈ بینک نے 40 ارب ڈالر پاکستان کو کیوں دیے۔ ابھیشیک بنرجی نے لکھا کہ گزشتہ 10 سالوں میں دو لاکھ کروڑ روپے خارجہ امور پر خرچ ہوئے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے شفافیت، جوابدہی اور ٹھوس نتائج کا مطالبہ کیا۔