دو ہوٹل ایک مکان کو کیا گیا سیل۔ پانچ ملزمان کو کیا گیا گرفتار

تاثیر 14 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

مظفر پور (نزہت جہاں )

مظفر پور میں پولیس نے جسم فروشی کے معاملے میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے دو ہوٹل اور ایک مکان کو سیل کر دیا۔ اس دوران پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے واضح کیا کہ کئی دیگر مقامات بھی اس کے رڈار پر ہیں۔ مظفر پور ضلع میں پولیس نے جسم فروشی کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے ایک بڑی کارروائی کی ہے۔ قاضی محمد پور تھانے کی حدود میں غیر قانونی سرگرمیاں کرنے کے الزام میں دو ہوٹلوں اور ایک مکان کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کارروائی میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اس واقعہ سے شہر میں ہلچل مچ گئی۔ پولیس نے واضح کیا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیوں کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ معلومات کے مطابق، یہ کارروائی 10 جون کی شام کو ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر شروع ہوئی، جب پولیس کو ایک نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والی لڑکی نے بتایا کہ اسے چھوٹی کلیانی کے قریب ایک گھر میں یرغمال بنایا گیا ہے اور وہ وہاں سے نکلنا چاہتی ہے۔ لڑکی کو اپنے ٹھکانے کا علم نہیں تھا، تاہم پولیس نے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تلاش شروع کر دی۔ کافی کوششوں کے بعد پولیس نے مذکورہ مکان کا سراغ لگا کر چھاپہ مارا۔ اس دوران پولیس نے لڑکی کے ساتھ ساتھ اس گھر میں یرغمال بننے والی تین دیگر لڑکیوں کو بھی آزاد کرایا۔ ایک خاتون کرن کماری کو موقع سے گرفتار کیا گیا، جس کے بعد اس کے شوہر دلیپ کمار کشواہا اور سکندر پور تھانہ علاقہ کے مکتیدھام کے رہنے والے آٹو ڈرائیور لکشمن پاسوان کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ کرن کماری کی اطلاع پر پولیس نے قاضی محمد پور تھانہ علاقے میں واقع ہوٹل سینٹرل پارک پر چھاپہ مارا، جہاں سے ہوٹل کے منیجر انکت کمار کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد نگر تھانہ علاقہ کے چھتہ بازار میں واقع ہوٹل سبھدرا پر بھی چھاپہ مارا گیا، جہاں سے ہوٹل کے منیجر پون کمار کو حراست میں لیا گیا۔ اس کارروائی کے دوران پولیس نے ایک ایس یو وی کار، ایک آٹو اور پانچ موبائل فون بھی ضبط کرلئے۔ ڈی ایس پی ٹاؤن ون سیما دیوی نے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور کچھ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس نے ہوٹل سینٹرل پارک، ہوٹل سبھدرا اور مذکورہ مکان کو سیل کر دیا ہے، تاکہ ان جگہوں پر کوئی غیر قانونی سرگرمی نہ ہو سکے۔ اس معاملے میں ہوٹل سینٹرل پارک کے مالک بسنت کمار، ہوٹل سبھدرا کے مالک ابھیشیک کمار اور جس گھر میں یرغمال لڑکیوں کو رکھا گیا تھا اس کے مالک راہول پٹیل کو ملزم بنایا گیا ہے۔ پولیس نے ان تینوں مقامات کو سیل کر کے ان کے مالکان کی گرفتاری کے لیے تلاش شروع کر دی ہے۔ ڈی ایس پی سیما دیوی نے بتایا کہ دلیپ کشواہا اور لکشمن پاسوان طویل عرصے سے اس دھندے میں ملوث ہیں اور انہیں 2014 میں 10 سال کی سزا بھی ہوئی ہے اس کے باوجود یہ لوگ غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے رہے تھے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ شہر کے کئی دیگر ہوٹل منیجر بھی اس نیٹ ورک سے وابستہ ہو سکتے ہیں اور ان کے کردار کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ڈی ایس پی سیما دیوی نے کہا کہ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے اور اس میں ملوث دیگر لوگوں کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیل کیے گئے گھروں اور ہوٹلوں میں کسی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولیس نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ شہر کے دیگر ہوٹل اور مقامات اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے ریڈار پر ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ اس کارروائی سے مقامی لوگوں میں کھلبلی مچ گئی ہے اور پولیس کی جلد بازی کو بھی سراہا جا رہا ہے۔