بھارت کی نئی سماجی تحفظ پالیسی

تاثیر 1 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

بھارت میں بزرگوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر، مرکزی حکومت نے جولائی 2025 سے ایک ایسی پالیسی نافذ کی ہے،جو لاکھوں بزرگ شہریوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوگی۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں بزرگ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور ان کی معاشی، سماجی اور صحت سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت 60، 70اور 75 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے خصوصی اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں، جن کا مقصد بزرگ شہریوں کو خودمختار اور باوقار زندگی فراہم کرنا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف معاشی تحفظ کی ضمانت دیتا ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی اور بین نسلی رابطوں کو فروغ دینے کی ایک عظیم کوشش بھی ہے۔
حکومت نے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو ’وریشٹھ ناگرک‘ کے زمرے میں زیادہ ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینکوں، ریلوے اسٹیشنوں، ہسپتالوں اور سرکاری دفاتر میں ان کے لئے خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم (ایس سی ایس ایس) میں سرمایہ کاری کی حد بڑھانے کا امکان بھی زیر غور ہے، تاکہ بزرگ بہتر مالیاتی منافع حاصل کر سکیں۔ اس کے علاوہ 70 سال سے زائد عمر کے بزرگوں کے لئے صحت کے شعبے میں نمایاں سہولیات کا اعلان کیا گیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مفت چیک اپ، ادویات اور ترجیحی طبی خدمات کے ساتھ، کچھ ریاستوں میں موبائل ہیلتھ وین سروسز کا آغاز کیا جا رہا ہے، جو براہ راست بزرگ شہریوں کے گھروں تک صحت کی سہولیات پہنچائیں گی۔’ ایوشمان بھارت اسکیم‘ کے تحت 70 سال سے زائد عمر کے افراد کو بغیر آمدنی کی جانچ کے 5 لاکھ روپے تک کا صحت کور فراہم کیا جائے گا، جو ان کی صحت سے متعلق پریشانیوں کو کم کرنے میں معاون ہوگا۔
75سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لئے ایک اہم اعلان اضافی پنشن کا ہے۔ اس زمرے میں آنے والوں کو ماہانہ 1000 سے 1500 روپے کی اضافی رقم دی جائے گی، جو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں منتقل ہوگی۔ یہ سہولت خاص طور پر ان بزرگ شہریوں کے لئے ہے جو سرکاری ملازمت سے ریٹائر نہیں ہوئے اور کسی دوسری پنشن سے مستفید نہیں ہیں۔ اس سے ان کی معاشی خودمختاری کو تقویت ملے گی، جو عمر کے اس مرحلے میں ان کے لئے ایک بڑی ضرورت ہے۔
سفر کو سستا اور محفوظ بنانے کے لئے بھی حکومت نے اہم اقدامات کئے ہیں۔ جولائی 2025 سے 60 سال سے زائد عمر کے مسافروں کو ریلوے کرایوں میں 40 فیصد اور بسوں میں 50 فیصد تک رعایت دی جائے گی۔ خواتین کو اس رعایت میں اضافی فوائد حاصل ہوں گے۔ ریلوے اسٹیشنوں پر بزرگ شہریوں کے لئے الگ لائن اور بیٹھنے کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی، جو ان کے سفر کو مزید آرام دہ بنائیں گی۔
مالیاتی اداروں، جیسے بینکوں اور پوسٹ آفسز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بزرگ شہریوں کے لئے خصوصی کھاتوں کی اسکیمیں نافذ کریں۔ ان میں زیادہ شرح سود پر فکسڈ ڈپازٹ، ترجیحی کاؤنٹرز اور گھر سے جمع و ترسیل کی سہولیات شامل ہیں۔ ڈیجیٹل بینکنگ کو فروغ دینے کے لئے بزرگ شہریوں کو تربیت دی جائے گی تاکہ وہ آن لائن خدمات سے استفادہ کر سکیں اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہ سکیں۔ اس کے علاوہ، پنشن کی تقسیم میں شفافیت کے لئے ڈیجیٹل شناخت اور چہرے کی شناخت پر مبنی تصدیقی نظام متعارف کیا جا رہا ہے، جو لائف سرٹیفکیٹ جمع کرنے کی جھنجھٹ سے نجات دلائے گا۔
سماجی عزت و احترام کے فروغ کےلئے ہر شہر اور گاؤں میں وریشٹھ ناگرک دن منایا جائے گا، جہاں بزرگ شہریوں کے تجربات کو نئی نسل کے ساتھ شیئر کرنے کی اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔ اس سے نہ صرف نسلوں کے درمیان فاصلے کم ہوں گے بلکہ سماجی ہم آہنگی کو بھی فروغ ملے گا۔ ’پی ایم وریشٹھ سمان کارڈ اسکیم‘ کے تحت ہر بزرگ شہری کو ایک منفرد کارڈ دیا جائے گا، جو صحت، پنشن، بینکنگ اور سفری سہولیات کو ایک پلیٹ فارم پر جوڑے گا۔
بلا شبہ یہ پالیسی بزرگ شہریوں کی زندگیوں میں ایک نئی روح پھونکے گی۔ معاشی تحفظ سے لے کر سماجی عزت تک، یہ اقدام بھارت کے بزرگ شہریوں کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ جولائی 2025 سے نافذ ہونے والی یہ تمام اسکیمیں نہ صرف ان کی زندگیوں کو بہتر بنائیں گی بلکہ یہ پیغام بھی دیں گی کہ بھارت اپنے بزرگ شہریوں کی قدر کرتا ہے۔ظاہر ہے یہ ایک ایسی پالیسی ہے، جو نہ صرف معاشی بہبود کو یقینی بناتی ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی اور باہمی احترام کے جذبے کو بھی مضبوط کرتی ہے۔
************************