!آئیے جمہوریت کو مضبوط کیا جائے

تاثیر 2 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

بہار اسمبلی انتخابات 2025 قریب آتے ہی بھارت کے الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق ووٹر لسٹ کو درست، شفاف اور جامع بنانے کے لئے اسپیشل انٹنسیو ریویژن (ایس آئی آر) مہم شروع ہو چکی ہے۔ یہ ہر ایک شہری کے لئے اپنے حق رائے دہی کومحفوظ کرنے کا سنہری موقع ہے۔ ایسے میںسسٹم کے ساتھ ساتھ ہر ایک ووٹر کی ذمہ داری ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے اپنی سطح سے کام کو بر وقت مکمل کرانے کے لئے ، اس مہم میں لگے عملہ کے ساتھ تعاون کیا جائے۔اس مہم کو مقررہ وقت پر پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے معاملے میں انتظامیہ کافی سنجیدہ ہے۔اس کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پٹنہ کے دیگھا اسمبلی حلقے میں ایک بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او)کے خلاف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے ایف آئی آر درج کروادی ہے۔بی ایل او پر کام میں لاپروائی برتنے اور جواب طلب کرنے پر بدزبانی کرنے کا الزام ہے۔پٹنہ کے ڈی ایم نے ایسا کرکے تمام متعلقہ عملہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ ووٹر لسٹ کے بر وقت انٹنسیو ریویژن سے متعلق کسی بھی طرح کی غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ویسے بھی اس مہم کی اہمیت کا تقاضہ ہے کہ ہر ایک ووٹر اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے، کیونکہ معمولی سی کوتاہی ووٹر لسٹ سے نام کے اخراج کا سبب بن سکتی ہے۔ نتیجتاً، متعلقہ شخص اگلے انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکے گا۔ اس سے اس کا جمہوری حق کو کمزورہو گا۔ اسپیشل انٹنسیو ریویژن کا عمل اتنا مشکل نہیں ہے، جتنا کہ افواہ پھیلی ہوئی ہے۔ اگر آپ یا آپ کے والدین کا نام یکم جنوری 2003 کی ووٹر لسٹ میں ہے تو صرف مجوزہ فارم میںمعلومات کو بھر کر اس کی تصدیق کرنی ہے۔ کوئی دستاویز جمع کرنے کی ضرورت نہیں۔ دیگر ووٹرز کو پیدائش کی تاریخ اور مقام کے ثبوت کے طور پر دستاویزات جمع کرنی ہوں گی۔
جن کا جنم 01.07.1987 سے پہلے ہوا ہے، انہیں صرف اپنی ایک دستاویز، جیسے پاسپورٹ، میٹرک سرٹیفکیٹ، یا سرکاری شناخت کارڈ جمع کرنا ہوگا۔ جن کا جنم 01.07.1987 سے 02.12.2004 کے درمیان ہوا، انہیں اپنی اور والدین میں سے کسی ایک کی دستاویز دینی ہوگی۔ 02.12.2004 کے بعد پیدا ہونے والوں کو اپنی، والدہ اور والد کی دستاویزات جمع کرنی ہوں گی۔ شادی شدہ خواتین کے لئے اہم بات یہ ہے کہ ان کے میکے یعنی ان کے والدین کی دستاویزات قابل قبول ہونگی، ساس سسر کی نہیں۔ قابل قبول دستاویزات میں برتھ سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ، مستقل رہائش کا سرٹیفکیٹ یا دیگر طے شدہ سرکاری کاغذات شامل ہیں۔
آپ voters.eci.gov.in یا ECINet ایپ سے مجوزہ فارم ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔حسب ہدایت اپنا ایپک نمبر اور موبائل نمبر درج کریں گے، پھراو ٹی پی سے تصدیق کریں گے ۔اس کے بعد مجوزہ فارم ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے۔ بی ایل اوز بھی فارم دستیاب کرا رہے ہیں۔ اسے بھر کر حسب ضرورت مطلوبہ کاغذات منسلک کرکے اسے بی ایل او کو جمع کر یں گے۔ ہر ایک سنیچر اور اتوار کو صبح 7 سے دوپہر 12 بجے تک متعلقہ پولنگ بوتھ پر خصوصی کیمپ لگیں گے۔وہاں آپ فارم جمع کئے جائیں گے۔باقی دنوں میں بی ایل اوز گھر گھر جا کر ووٹروں کی تفصیلات کی تصدیق کر رہے ہیں۔کسی بھی تعاون کے لئے ٹول فری نمبر 1950 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
اِدھراسمبلی انتخابات کے چند ماہ قبل ووٹر لسٹ کے ریویژن کی کارروائی پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید اعتراض کیا ہے۔ آر جے ڈی، کانگریس، ٹی ایم سی او ر اے آئی ایم آئی ایم سمیت کئی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ میں جان بوجھ کر اقلیتی اور پسماندہ طبقات کے ووٹروں کے نام خارج کرنے کی منظم سازش کی جا رہی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ 2003 کی ووٹر لسٹ کو بنیاد بنانا اور دستاویزات کے سخت تقاضے پسماندہ طبقات، دیہی باشندوں اور خواتین کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے محدود وقت اور پیچیدہ عمل کو جمہوریت پر حملہ قرار د یتے ہوئےالزام عائد کیا ہے یہ سب کچھ سرکاری ایجنڈے کے تحت ہو رہا ہے۔جبکہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ عمل ووٹر لسٹ کی درستگی کے لئے ناگزیر ہے۔
واضح ہو کہ اس مہم کو کامیاب بنانے ک ذمہ داری صرف الیکشن کمیشن یا بی ایل اوز کی نہیںہے۔ ہر شہری اور ہر ایک سماجی، ملی، ثقافتی اور عوامی تنظیم کا فرض ہے کہ وہ اسے کامیاب بنائیں۔ خاص طور پر کم پڑھے لکھے، دیہی علاقوں کے لوگ، خواتین، بزرگ اور پسماندہ طبقات کو رہنمائی کی ضرورت ہے۔ملی و رفاہی تنظیموں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائیں اور بڑھ چڑھ کر لوگوں کی مدد کریں تاکہ کوئی بھی ووٹر اپنے حق رائے دہی سے محروم نہیں رہے۔دھیان رہے 25 جون سے 26 جولائی، 2025 تک فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ اس کے بعد دعووں اور اعتراضات کے لئے یکم اگست سے یکم ستمبر تک وقت ملے گا اور حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر، 2025 کو شائع ہوگی۔ آئیے، مل کر اس مہم کو کامیاب بنایا جائے یعنی اپنے ساتھ ساتھ اپنے پاس پڑوس کے ضرورتمند لوگوں کے حق رائے دہی کی حفاظت کر کے جمہوریت کو مضبوط کیا جائے !
********