تاثیر 4 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
لکھنؤ، 04 جولائی :ریاست بہار کی پٹنہ یونیورسٹی کے پانچ کالجوں میں قرعہ اندازی کے ذریعے پرنسپلوں کی تقرری کی گئی ہے۔ یہ معاملہ پورے ملک میں موضوع بحث بن گیا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے جمعہ کو اس تقرری پر اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے اس تقرری پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا من مانی اوربے کار تجربہ کسی مخصوص علاقے میں نہیں کیا جانا چاہیے۔
مایاوتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ پٹنہ یونیورسٹی کے پانچ باوقار کالجوں میں ’لاٹری‘ کے نئے نظام کے تحت پرنسپلوں کی تقرری کا معاملہ اپنی دلچسپ نوعیت کی وجہ سے ملک میں خاص کر میڈیا اور تعلیمی دنیا میں کافی زیر بحث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘لاٹری’ کے ذریعے تقرری کے ایک عجیب و غریب نظام کے نفاذ کی وجہ سے قائم روایت سے ہٹ کرصرف آرٹ مضامین کی درس و تدریس والے 1863 میں قائم پٹنہ کالج میں کیمسٹری کے پروفیسر انل کمارپرنسپل بن گئے ہیں، جب کہ بہار یونیورسٹی میں ہوم سائنس کی پروفیسر الکا یادو کو سائنس کی اعلی تعلیم کے لئے مشہور پٹنہ سائنس کالج کی نئی پرنسپل مقرر کیا گیا ہے۔