راجد اور وی آئی پی دونوں نے گورابورام اسمبلی سیٹ سے نامزدگی داخل کی: مکیش سہنی نے کہا کہ میں اپنے امیدواروں کے لیے مہم چلاؤں گا، میں ڈپٹی سی ایم بننا چاہتا ہوں

تاثیر 18 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام):- دربھنگہ کی گورابورام اسمبلی سیٹ اب سیاسی گرما گرم جگہ بن گئی ہے۔ آج کے نامزدگی کے عمل نے گرینڈ الائنس کے اندر اہم سیاسی ڈرامہ دیکھا۔ سب سے پہلے، آر جے ڈی امیدوار افضل علی خان نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا، اس کے بعد وی آئی پی سربراہ مکیش سہنی کے بھائی سنتوش سہنی نے اسی حلقے سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس سے گرینڈ الائنس (RJD-VIP) کے اندر کھلی دراڑ سامنے آئی ہے۔دونوں پرچہ نامزدگی بیرول سب ڈویژن آفس میں داخل کیے گئے جہاں حامیوں کے نعروں اور سیاسی بحثوں سے ماحول گرما ہوا تھا۔افضل علی خان کو پہلے آر جے ڈی کا گورابورام سیٹ کے لیے سرکاری امیدوار قرار دیا گیا تھا اور انہیں پارٹی کا نشان بھی دیا گیا تھا۔ افضل علی خان نے اس سے پہلے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر اسی سیٹ سے الیکشن لڑا تھا، لیکن ہار گئے تھے۔ذرائع کے مطابق وی آئی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے عمل کے دوران آر جے ڈی نے افضل علی خان کو سیٹ دی تھی۔ علامت عارضی طور پر واپس لے لی گئی۔ تاہم وہ آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے پہنچے۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد جب صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ انہوں نے کون سا نشان استعمال کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہم آر جے ڈی کے امیدوار ہیں، نشان وہی رہے گا۔ علی خان کے کچھ دیر بعد وی آئی پی سربراہ مکیش سہنی اپنے بھائی سنتوش سہنی کے ساتھ نامزدگی کے مقام پر پہنچے۔ ابتدائی طور پر یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ مکیش سہنی خود گورابورام سیٹ سے الیکشن لڑیں گے لیکن پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے فوراً بعد انہوں نے واضح کیا کہ “میرے بھائی سنتوش سہنی یہاں سے الیکشن لڑیں گے۔ میں خود الیکشن نہیں لڑوں گا۔ میرا مقصد تمام 243 سیٹوں پر پارٹی امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانا ہے۔”برچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مکیش سہنی نے کہا کہ “میں اس بار الیکشن نہیں لڑوں گا، لیکن اپنے امیدواروں کی جیت کے لیے پورے بہار میں مہم چلاؤں گا۔ میرا مقصد بہار میں مضبوط حکومت بنانا ہے۔ میں راجیہ سبھا میں نہیں رہنا چاہتا، بلکہ نائب وزیر اعلیٰ بننا چاہتا ہوں”۔کرینڈ الائنس میں سیٹوں کی تقسیم پر اختلافات شروع سے ہی برقرار ہیں۔ ذرائع کے مطابق دربھنگہ شہری، گورابورام، اور کشیشورستھان سیٹیں وی آئی پی کو دی گئی تھیں، لیکن کچھ مقامی آر جے ڈی لیڈروں نے اس کی مخالفت کی۔ اب، دونوں پارٹیوں کے امیدواروں کی نامزدگیوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گورابورام سیٹ پر عظیم اتحاد کے اندر انتشار اور تنازعہ ہے۔،ہ گورابورم سیٹ اب ضلع کی سب سے زیادہ زیر بحث سیٹ بن گئی ہے۔ ایک طرف آر جے ڈی کے دیرینہ امیدوار افضل علی خان میدان میں ہیں۔ وی آئی پی سربراہ کے بھائی سنتوش ساہنی کی انٹری نے مساوات کو پوری طرح بدل دیا ہے۔ سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ تک گرینڈ الائنس کیا فیصلہ کرتا ہے یا دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔