غزہ کی پٹی میں وبائی امراض قابو سے باہر ہوگئے: عالمی ادارہ صحت

تاثیر 18 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

قاہرہ،17اکتوبر:عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر حنان بلخی نے اے ایف پی کو ’’ انٹرویو ‘‘ میں خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں وبا کا پھیلاؤ “قابو سے باہر” ہو گیا ہے۔ پٹی کے 36 ہسپتالوں میں سے صرف 13 جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ بلخی نے کہا کہ غزہ میں صحت کے شعبے کو تباہ کر دیا گیا ہے، غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کا نظام بہت کم رہ گیا ہے۔بدھ کو ہونے والے انٹرویو میں انہوں نے زور دیا کہ متعدی بیماریوں کا پھیلاؤ قابو سے باہر ہو گیا ہے۔ گردن توڑ بخار ، گولین بیری سنڈروم ، اسہال یا سانس کی بیماریاں پھیل گئی ہیں۔ غزہ میں کام کی ضرورت کا پیمانہ ناقابل تصور ہے۔ ہمیں مرحلہ وار اس سے نمٹنا پڑے گا۔
ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ سٹی اب صرف آٹھ مراکز صحت پر انحصار کر رہا ، جو تمام جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔۔ شمالی غزہ میں صرف ایک صحت مرکز ہے۔ تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ صحت کے مراکز میں اتنا طبی عملہ نہیں ہے کہ وہ تمام اہم خدمات کو دوبارہ شروع کر سکے۔بلخی کے مطابق غزہ میں صحت کے شعبے کی تعمیر نو کے لیے اربوں ڈالر اور کئی دہائیوں کے کام کی ضرورت ہوگی۔ مکمل طور پر تباہ ہوجانے والے ہسپتالوں کو دیکھا جائے تو ان کو اب بحال کیا جانا مناسب نہیں رہا۔ حنانا بلخی نے کہا کہ پٹی کے اندر نقل و حرکت میں دشواری اور تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے غزہ کے اندر ہونے والے نقصانات کا درست اندازہ لگانا مشکل ہے۔اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں صحت کی سہولیات کو 800 سے زیادہ حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ بلخی نے خبردار کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں پیدا ہونے والے بچوں میں سے بہت سوں نے ویکسین کی کوئی خوراک نہیں لی ہے۔