تاثیر 29 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
(رپورٹ۔خورشید تابش) مورخہ 26 اکتوبر 2025 بروز اتوار بوقت بعد نماز مغرب جنیف انصاری صاحب کے دولت کدے پر شائقین ادب کی جانب سے نویں شعری و نثری نشست اہتمام کیا گیا۔ جس کی صدارت بزرگ و معروف شاعر محترم ڈاکٹر ضیاء حسن نے کی جبکہ نقابت معروف افسانہ و ڈرامہ نگار اصرار خان نے کی۔ بنگلہ ادب سے تعلق رکھنے والے کوشک گھوش بطور مہمان خصوصی تشریف لائے جبکہ رشڑا سے شکیل رشڑوی، عارفہ پروین اور گلناز شیخ کے علاوہ نسیم اشک اور سہیل نور بطور مہمازی اعزای تشریف لائے۔
حسب روایت ادراے کے صدر عاقب ٹیٹا گڑھی نے نعت پاک سے محفل کا آغاز کیا ۔
بعد ازاں معروف شاعر میم عین لاڈلہ صاحب نے اپنے کلام بلاغت سے محفل سماں سا باندھا شکیل رشڑوی کی ترنم میں پڑھی غزل بھی خوب رہی اور داد وصول کئے۔ مزید برآں دو شاعرہ عارفہ پروین اور گلناز شیخ کی غزلوں نے محفل کو لالہ زار کردیا۔ گلناز شیخ نے ایک نظم بھی پیش کی خوب رہی ۔ مستقبل میں ان سے امید کی جاسکتی ہے۔ سہیل نور نے جو نظم پیش کی اسکی ستائش جتنی بھی کی جائے کم ہے ۔ معروف شاعر اور بزم کے اہم رکن روشن ضمیر چند مختصر نظمیں اور ترائیلے ترنم میں پڑھ کر دل جیت لیا۔ عاقب ٹیٹا گڑھی صاحب چند متفرق اشعار اور ایک کلام سے اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔
نثری دور میں ادارے کے روح رواں ایک کہانی ہوشمند راجو سناکر سامعین کو حیران کردیا ۔ ماسٹر محمد مرتضیٰ نے افسانچہ ٹیوشن فیس پڑھ کر داد وصول کئے ۔یہ انکی پہلی کاوش رھی۔ ادارے کے سکریٹری اسلم ٹیٹا گڑھی مصروفیت کے باعث حاضر نہ ہوسکے تو انکے دو قطعات کو میم عین لاڈلہ نے پڑھ کر درج کروادیا۔
کئی کتابوں خالق معرف افسانہ نگار نسیم اشک نے افسانہ لاحاصل پڑھ کر لوگوں کو اپنی قابلیت کا احساس دلایا ۔ ناظم نشست اصرار خان نے اپنی نظم سے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کردیا ۔
آخیر میں صدر محفل چند بہترین اشعار اور بعد میں ایک مرصع کلام سے محفل لوٹی اور سبھوں کا شکریہ ادا کیا۔رات دس بجے محفل کا اختتام پزیر ہوا

