تاثیر 30 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
ارریہ(رقیہ آفرین)چیف منسٹر ویمن ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت 10 ہزار روپے نہ ملنے پر جمعرات کو ارریہ میں سینکڑوں جیویکا دیدیاں سڑکوں پر نکل آئیں۔ اسکیم کی رقم نہ ملنے سے برہم جیویکا دیدیاں نے ضلع کے رانی گنج کے بھورہا پنچایت کے تحت واقع ثھیک پورہ گاؤں میں نتیش حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کرنے والی خواتین نے الزام لگایا کہ وہ پچھلے 10-15 سالوں سے اس اسکیم کے تحت کام کر رہی ہیں، اس کے باوجود انہیں 10,000 روپے نہیں ملے۔ الکھی دیوی، شوبھا دیوی، لکھی دیوی، گڑیا دیوی، لالیہ دیوی، سونی دیوی، مونی دیوی، سوگیہ دیوی، لالی دیوی سمیت دیگر خواتین کارکنوں نے بتایا کہ انہیں ماضی میں کوئی فائدہ نہیں ملا ہے۔ دریں اثنا، حکومت نئی اسکیم میں بھی انہیں نظر انداز کرتے ہوئے نئی خواتین کارکنوں کو 10,10 ہزار روپے فراہم کر رہی ہے، خواتین نے نتیش حکومت پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگایا۔ خواتین نے اعلان کیا کہ اب وہ لوگ دوسری حکومت بنانے کے لیے کام کریں گی۔ ان لوگوں نے کہا کہ وہ لوگ بہت پرانے ہیں۔ اس کے باوجود انہیں کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ وہیں اس سلسلے میں جیویکا کے بی پی ایم چیتن کمار نے سے دریافت کرنے پر انہوں نے کہا کہ کئی جیویکا دیدیوں کو ابھی تک فنڈ کی رقم نہیں ملے ہے۔ ہم اس سے آگاہ ہیں۔ محکمہ کے ذریعے سب کے نام بھیج دیئیے گئے ہیں۔ مسٹر کمار کے مطابق اچانک ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے باعث رقم نہیں بھیجی گئی۔ اسکیم کی رقم چند دنوں کے بعد سب کو بھیجے جائیں گے۔ واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے نتیش حکومت نے چیف منسٹر ویمن ایمپلائمنٹ اسکیم متعارف کرائی تھی۔ اس کے تحت، کاروبار شروع کرنے کے لیے ڈی بی ٹی کے ذریعے ہر گھر کی ایک خاتون رکن کے اکاؤنٹ میں 10,000 کی یکمشت رقم منتقل کی جا رہی ہے۔ بہار حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس اسکیم سے اب تک تقریباً 1.5 کروڑ خواتین مستفید ہوئی ہیں۔ حکومت نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے خواتین کے لیے جیویکا دیدی بننا لازمی قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ نئی اور پرانی جیویکا دیدی دونوں اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

