پرچہء نامزدگی کے بعد سہسرام ​​راجد امیدوار ستندر ساہ کو پولس نے کیا گرفتار،عوام ہوئی برہم

تاثیر 21 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

21 سال پرانے کیس کو اٹھا کر آج مجھے گرفتار کرنا حکمران جماعت کی ہے سازش،عوام دینگے مناسب جواب : ستیندر ساہ۔

           سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) روہتاس ضلع سہسرام ​​اسمبلی حلقہ کے گرینڈ الائنس راجد امیدوار ستندر شاہ جو بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے نامزدگیوں کے آخری دن پرچہء نامزدگی داخل کرنے آئے تھے انھیں مورخہ 20 اکتوبر کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد پولس نے گرفتار کر لیا ہے ۔ ریٹرننگ آفیسر کے کمرے سے باہر نکلتے ہی انہیں حراست میں لے لیا گیا جسکے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ میرے خلاف کوئی مقدمہ ہے اور 21 سال پرانا کیس سامنے لانا اور آج مجھے گرفتار کرنا اپوزیشن اور حکمران جماعت کی مکمل سازش ہے جس کا عوام منہ توڑ جواب دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے خلاف کوئی مقدمہ تھا تو مجھے پرچہء نامزدگی سے قبل ہی گرفتار کیا جانا چاہئے تھا جب راشٹریہ جنتا دل نے مجھے اپنا امیدوار بنایا تو اپوزیشن اور حکمراں پارٹی نے میرے خلاف سازش کی ہے اور مجھے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام ان کی مدد کرینگے، اب عوام ان کی طرف سے الیکشن لڑ رہی ہے، اگر مجھے جیل میں ڈال دیا جائے تو بھی سہسرام کی عوام میری جیت کو یقینی بنائیگی، سہسرام ​​اسمبلی حلقہ کے عوام پر مجھے پورا بھروسہ ہے ۔ سہسرام ​​راجد امیدوار ستندر ساہ کی گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں کے ساتھ ساتھ عوام کی اکثریت میں بھی کافی غم و غصہ کی لہر ہے ۔ گرینڈ الائنس کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد جو نامزدگی کے دوران پہنچے تھے سبھی نے ضلع اور پولس انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے اور ستیندر ساہ کی جیت کا دعویٰ بھی کر دیا ہے ۔ مذکورہ گرفتاری کے دوران سب ڈویژنل آفس کے باہر کچھ دیر افراتفری مچ گئی، حامیوں کے ہجوم کے باعث پرانا جی ٹی روڈ گھنٹوں جام رہا ۔ اس سلسلے میں صدر کے ڈی ایس پی 1 دلیپ کمار نے بھی یہ بتایا کہ ستندر ساہ کے خلاف صوبہ جھارکھنڈ کے گڑھوا تھانہ میں سال 2004 میں ایک ایف آئی آر درج ہوا تھا اور 21 سال بعد اس پرانے معاملے میں گڑھوا کورٹ نے مستقل وارنٹ جاری کیا ہے جسکی بنیاد پر کرگہر تھانہ کی پولس نے انھیں گرفتار کیا ہے ۔