امریکہ نے مشرقی بحر الکاہل میں تین منشیات کے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا

تاثیر 23 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن، 23 اکتوبر:امریکہ نے منشیات کے مشتبہ اسمگلروں کے خلاف اپنی مہم تیز کر دی ہے۔ بدھ کو مسلسل دوسرے دن مشرقی بحرالکاہل میں ایک بحری جہاز پر مہلک حملے میں اس میں سوار تین نشہ آور دہشت گرد مارے گئے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے عہد کیا ہے کہ اس مہم میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔نیویارک ٹائمز کی خبر کے مطابق، بدھ کی شام دیر گئے ایکس پوسٹ پر وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے یہ معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے لکھا، “بین الاقوامی پانیوں میں ہونے والے اس حملے کے دوران تین مرد نارکو دہشت گرد جہاز پر سوار تھے۔” انہوں نے کہا کہ امریکہ میں منشیات اسمگل کرنے والوں کو پکڑ کر ہلاک کیا جائے گا۔ہیگستھ نے بدھ کو دیر گئے کہا کہ دو دنوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مشرقی بحرالکاہل میں منشیات کی اسمگلنگ کے مشتبہ جہازوں پر مہلک حملے کیے ہیں۔ آپریشن اب بحیرہ کیریبین سے آگے بڑھ چکا ہے۔ ستمبر میں شروع ہونے والے آپریشن کے دوران امریکی اسپیشل آپریشنز فورسز نے نو واقعات میں 37 منشیات کے اسمگلروں کو ہلاک کیا۔ امریکی اہلکار کے مطابق مشرقی بحرالکاہل میں پہلا حملہ کولمبیا کے ساحل پر ہوا۔ہیگستھ کی ایکس پوسٹ کے مطابق منگل کی رات دیر گئے اس حملے میں کشتی پر سوار دو افراد ہلاک ہو گئے۔ دوسرے حملے میں تین افراد مارے گئے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے اس آپریشن کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ مستقبل میں حملے سمندر میں اہداف سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ صدر نے کہا، “یہ لوگ متشدد ہیں۔ ان کے پاس کشتیاں ہیں جو 45 سے 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔” ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ جلد ہی زمینی اہداف پر حملوں کا حکم دیں گے۔یہ آپریشن صدر ٹرمپ کے حکم پر 2 ستمبر کو فوج نے شروع کیا تھا۔ وینزویلا سے شروع ہونے والا یہ آپریشن کولمبیا تک پہنچ گیا ہے۔ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر 2020 میں امریکہ میں منشیات کی اسمگلنگ کا الزام لگایا گیا ہے۔ ٹرمپ کی ٹیم انہیں کارٹیل لیڈر کہتی ہے۔ کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے کہا ہے کہ امریکی حملوں میں کولمبیا کے بہت سے شہری مارے گئے ہیں۔