چھٹھ گھاٹ سے ناریل اور نیمبو اوپر کرنے کے دوران یاسر اور عمر کی گئی جان

تاثیر 28 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ارریہ(رقیہ آفرین)ضلع کے محلگاؤں تھانہ علاقے کے کرسیل گاؤں میں چھٹھ گھاٹ سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں وارڈ نمبر 4 میں دو معصوم بچے محض ناریل اور نیمبو کی خاطر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، دونوں بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔ واقعہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ منگل کی صبح جب عقیدت مند اوشا ارگھیا (بھوروا) گھاٹ پر پوجا کرنے میں مصروف تھے، پٹاخوں کی آواز آس پاس کے گاؤں میں گونجنے لگی تھی، تبھی اس رسم کو دیکھنے کے لیے ایک بڑی بھیڑ جمع ہوگئی۔ ان میں عمر فاروق (8) ولد سعود اور یاسر (7) ولد مسرور شامل تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ صبح کی اذان کے  وقت ہی پٹاخوں اور باجے کی آواز سن کر دونوں بچے دوسرے بچوں کے ساتھ چھٹھ گھاٹ پہنچے تھے۔ اسی دوران صبح 6 بجے کے قریب جب ایک ناریل پانی میں تیرتا ہوا آنے لگا تو دونوں نے چھلانگ لگا کر اسے پکڑا، اور اپنی چھوٹی بہن کو دے دیا۔ پھر کچھ دیر بعد ایک لیموں تیرتا ہوا آیا تو اسے پکڑنے کے لالچ میں دونوں نے بکرا ندی میں چھلانگ لگا دی اور اس بار دونوں ندی کے گہرے پانی میں چلے گئے۔ اس کے بعد وہاں موجود لوگوں نے کافی دیر تک دونوں کو تلاش کیا لیکن وہ کہیں نہیں ملا۔ اس کے بعد مقامی پولیس کو اطلاع دی گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر پہنچی اور منگل کی شام تک دونوں کی تلاش جاری رکھی لیکن دونوں بچوں کا کہیں سے کوئی سراغ نہیں ملا۔ لاپتہ بچوں کی تلاش میں ایس ڈی آر ایف ٹیم کے ساتھ مقامی غوطہ خور بھی موجود تھے۔ وہیں حادثے کے بابت گاؤں میں ماتمی سناٹا چھا گیا ہے۔