تاثیر 5 نومبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 5 نومبر:۔ کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے بدھ کو نئی دہلی کے اندرا بھون میں ”ایچ فائلز” کے عنوان سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہریانہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر ووٹ چوری کے سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ ہریانہ میں جو ہوا وہ بہار میں بھی دہرایا جا سکتا ہے۔
یہ پریس کانفرنس جمعرات کو بہار کی 121 اسمبلی سیٹوں کے لیے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل ہوئی ہے۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ہریانہ میں تقریباً 25 لاکھ فرضی ووٹر بنائے گئے ہیں اور یہ ’’منظم ووٹ چوری‘‘ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ فراڈ مقامی سطح پر نہیں بلکہ اعلیٰ سطح پر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں کل تقریباً 20 ملین ووٹر ہیں جن میں سے ہر آٹھواں ووٹر فرضی ہے۔
اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں 25,41,144 ووٹ جعلی ہیں۔ ان میں 521,619 ڈپلیکیٹ ووٹرز، 93,174 غلط پتے اور 1,926,351 بلک ووٹرز شامل ہیں۔ مزید برآں، فارم 6 (ناموں کا اضافہ) اور فارم 7 (ناموں کو حذف کرنا) کا بھی بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا گیا لیکن الیکشن کمیشن نے اب ان ڈیٹا تک رسائی کو روک دیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین ہے کیونکہ اتنے بڑے پیمانے پر ووٹ چوری کے باوجود کانگریس پارٹی صرف 22,779 ووٹوں کے فرق سے ہار گئی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج منظم طریقے سے متاثر ہوئے۔
ایک برازیلی ماڈل کی تصویر دکھاتے ہوئے کانگریس رہنما نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ کے مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر مختلف ناموں سے 22 بار ووٹ ڈالنے کے لیے اسی تصویر کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ماڈل کو کبھی ”سیما”، کبھی ”سرسوتی” اور کبھی ”سویٹی” کے طور پر درج کیا گیا تھا۔

