Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 2nd Jan.
لاہور ، 2 جنوری :پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی ٹیسٹ کرکٹ میں تبدیلیاں چاہتے تھے، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں گھاس والی پچ بنانے کے حامی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ شاہد آفریدی جارحانہ فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، ان جیسے کھلاڑی کو ہمیں سلیکشن کمیٹی میں شامل کرنے کی ضرورت تھی، وہ نئے ٹیلنٹ کو موقع دینے جیسے جارحانہ فیصلے کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی وائٹ بال فارمیٹس کی ٹیم پی ایس ایل کی وجہ سے اچھی ہے، پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ گزشتہ چار سال سے تنزلی کا شکار رہی ہے، ماضی کے ڈومیسٹک اسٹرکچر کو ختم کر دیا گیا جس سے ٹیسٹ کرکٹرز ملتے تھے۔نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ شائقین کرکٹ کو ہار یا جیت سے کوئی غرض نہیں، وہ معیاری ٹیسٹ کرکٹ دیکھنا چاہتے ہیں، ماضی کے پی سی بی اعلیٰ عہدیداران نے ٹیسٹ کرکٹ میں غیرمعیاری پچز بنوائیں، وہ ٹیسٹ میچ ڈرا کے لیے کھیلنا چاہتے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ڈرا کرنے کی سوچ کے باوجود ہم نے شکست کھالی، پاکستان اب ہار یا جیت کی سوچ سے باہر نکل کر معیاری ٹیسٹ کرکٹ کھیلے گا۔چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ پی سی بی کا 2014 کا آئین بنانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا تھا، نواز شریف نے ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق آئین تشکیل دینے کے لیے کمیٹی بنائی تھی، جس کو سپریم کورٹ اور آئی سی سی سے منظور کرایا گیا۔نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کرکٹ میں آسٹریلوی طرز کا ڈومیسٹک سسٹم لانا چاہا، پی سی بی میں عمران خان کے لائے ہوئے 2019 کے آئین نے عدم استحکام پیدا کردیا، جس میں ایک بھی منتخب شدہ بورڈ آف گورنرز کا ممبر نہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان کہتے تھے وزیرِ اعظم کو پی سی بی کا چیئرمین منتخب کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، انہوں نے وزیر اعظم بننے کے بعد سب سے پہلا کام پی سی بی کا چیئرمین منتخب کیا، انہوں نے بطور وزیر اعظم پی سی بی میں 2 چیئرمین منتخب کیے۔