Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 19th Jan.
واشنگٹن،19جنوری:مشرق وسطیٰ کی سکیورٹی کے سلسلے میں اعلی ترین امریکی حکام کی اسرائیلی فوجی و دفاعی حکام کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ان ملاقاتوں کے سلسلے میں امریکی ‘ سینٹ کام’ کمانڈرجنرل ایرک کوریلا نے پیر اور منگل کے روز انتہائی مصروف وقت گذارا۔امریکی ‘سینٹ کام ‘ کی طرف سے بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے ذمہ داران اور حکام کے ساتھ یہ ملاقاتیں اسی ہفتے کے دوران کی گئی ہیں۔امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سیلوان بھی نیتن یاہو کی نئی حکومت کی تشکیل کے بعد پہلے دورے پر پہنچنے رہے ہیں۔ امریکی سلامتی مشیر کے دورے کے بعد امریکی وزیر خارجہ بھی اسرائیل اترنے کی تیاری کر رہے ہیں۔امریکی ‘سینٹ کام’ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق جنرل ایرک کوریلا کی ملاقاتیں اسرائیلی ڈیفینس فورسز کے نئے چیف آف جنرل سٹاف اور ریٹائر منٹ کے قریب فوجی سربراہ سے ہوئیں۔ ان ملاقاتوں میں دونوں ملکوں کے لیے موجود خطرے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔تبادلہ خیال کے دوران دو طرفہ فوجی تعاون بڑھانے کی ضرورت کے علاوہ آنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کی جنگی مشقوں کے بارے میں بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔جنرل کوریلا نے ریٹائر ہونے والے اسرائیلی آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے امریکی ‘ سینٹ کام ‘ کے ساتھ شراکت کے حوالے سے پوری کمٹمنٹ کے ساتھ کام کیا۔اس دوران کمانڈر ‘ سینٹ کام ‘ نے اسرائیل کے نئے وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ یایو گیلانت کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون بڑھانے پر بات ہوئی۔اسی سلسلے میں جنرل کوریلا نے اسرائیلی فضائیہ کے ہیڈکوارٹرز کا بھی دورہ کیا۔ انہیں اس موقع پر مختلف دفاعی چیلنجوں اور اسرائیلی تیاریوں پر ‘بریفنگز’ دی گئیں۔ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان میزائل ٹیکنالوجی اور اسرائیل کے فضائی دفاع کے دفاعی نظام پر بھی بریفنگ ہوئی۔واضح رہے امریکہ اسرائیل اور عرب ممالک کو ایک مشترکہ فضائی دفاعی نظام کی طرف لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ امریکہ سمجھتا ہے کہ ایرانی ڈرون طیاروں نے ایران کی فضائی قوت میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ ایک چیلنج بن رہا ہے۔اس پس منظر میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان بھی آج اسرائیل میں اہم ملاقاتیں کریں گے۔ وہ کئی دن تک اسرائیل میں قیام کریں گے اور اسرائیلی حکومت و حکام کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں کریں گے۔