گنگا جمنی تہذیب کا نشان ہے رکشابندھن

تاثیر  ۱۸   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

شاہی خاندان ونوابوں کے وارثوںمیں رکشابندھن کاتیوہار صدیوں سے قائم

لکھنؤَ۔رکشابندھن کا تہوار آج بھی بہنوںکے لئے خاص ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ بھلے ہی ان رشتوں میں پرانی چمک برقرار نہ ہومگرآج بھی اس تہوار کو ضرور منایاجاتاہے ۔رشتے میںکتنی بھی خلش کیوں نہ آجائے راکھی کا ایک دھاگا بھائی کی کلائی پر بہن ضرور باندھتی ہے ۔ پرانے زمانے اور آج کے زمانے کو دیکھیں تو بھائی بہن کے رشتے کی اہمیت کافی بدل گئی ہے لیکن پھر بھی بھائی بہن کے رشتے میں ریشم کے اس دھاگے کی بڑی اہمیت ہے۔ نوابوں وتہذیب کے شہر لکھنؤ میں بھائی بہن کے پیار کابندھن رکشابندھن منانے کا سلسلہ صدیوں سے چلاآرہاہے۔ ہولی،دیوالی،عیدوبقرعید کی طرح رکچھا بندھن بھی ایسا تیوہارہے جو کسی ایک مذہب کا تیوہار نہیں ہے۔ اس تیوہا رکو صرف ہندوہی نہیں مناتے بلکہ مسلمان بھی صدیوں سے مناتے آرہے ہیں۔ بھائی بہنوں کو اس تیوہار کا بڑی بے صبری سے انتظاررہتاہے۔ بہنوں کا یہ خیال ہے کہ راکھی بھائی کوبُری نظروں سے بچاتی ہے اور ان کی حفاظت کرتی ہے اور اس کا بھائی بہن کی حفاظت کرنے کا یقین دلاتاہے۔اس لحاظ سے یہ تیوہار ذات پات اور سبھی مذہب وملت سے بالاترہے،رکشا بندھن رشتے کے ڈور کو برقراراورمضبوط بنائے رکھنے کا تیوہارہے۔ رائل فیملی کے نواب زادہ سید معصوم رضا(ایڈوکیٹ) کاکہنا ہے کہ ان کی زندگی میں اس تیوہار کی اہمیت کبھی بھی کم نہیں ہوئی۔وہ کہتے ہیں کہ انہیں اور انکی بہنوں کو اس تیوہار کا بڑی بے صبری سے انتظار رہتاہے۔ نواب زادہ سید معصوم رضا آگے بتاتے ہیںکہ انکی منھ بولی بہنیںبھی ہیں، جو ہندو ہیں مگر ان کا پیاربھی ان کے لئے سگی بہنوں سے کم نہیں ہے۔چاہے کچھ بھی ہوجائے یہ دونوں بہنیں انکی کلائی پر راکھی باندھنا یا سجانا نہیں بھولتیں۔اگر کسی وجہ سے باہر ہیں تو وقت پر راکھی بھیج کر اپنے پیار کا اظہار کرتی ہیں۔ رکشابندھن جیسا تیوہارانکے لئے ایک بہت ہی خاص تیوہار وں میں سے ایک ہے جس کا انہیں بڑی بے صبری سے انتظاررہتاہے۔ سلطنت منزل ،حامدروڈ،نزد سٹی اسٹیشن ،لکھنؤ کی رہنے والی و شاہی ونوابی خاندان سے تعلق رکھنے والی صاحبزادی نسیمہ رضا بھی رکشابندھن کا بے صبری سے انتظار کرتی ہیں وہ اپنے ہندوبھائی ماروت تیوای کو بچپن سے راکھی باندھتی آئی ہیں او رآج بھی ان کے بھائی جب تک صاحبزادی نسیمہ رضا نہیں پہنچتی ہیں تب تک کسی سے راکھی نہیں بندھواتے ہیں۔بھائی بہن کے پیار کے جذبات سے جڑا ہوایہ ایک ایساتیوہار ہے جو ذات پات کے دائرے سے کافی اوپر ہے۔