تاثیر ۳ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
پاکوڑ(پریس ریلیز 3/ستمبر2024)
وقف کا معاملہ خالص اسلامی اور مذہبی معاملہ ہے،اس میں حکومت کی مداخلت اور ترمیم کیلئے بل لانامسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت ہے جو درست نہیں ہے،اس بل کے ذریعے مسلمانوں کو تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت کو اس سے باز رہنا چاہیے ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمد سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ،جھارکھنڈ ومغربی پھلواری شریف پٹنہ نے شہر پاکوڑ،جھاکھنڈ میں منعقد ایک مشاورتی نشست سے کیا جو مرکز والی مسجد ہاٹ پاڑہ میں رکھی گئی تھی،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وقف ترمیمی بل 2024 کو فورا واپس لیا جائے، انھوں نے مزیدکہا کہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ وقف املاک کی حفاظت کو یقینی بنائے،مولانا نے زور دے کر کہا امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے زیر اہتمام 15/ستمبر 2024ء روز اتوار شہر پٹنہ کے باپو سبھا گار ہال نزد گاندھی میدان پٹنہ میں ایک عظیم الشان اجلاس بعنوان ”تحفظ اوقاف کانفرنس“ کا انعقاد ہو رہا ہے،جس میں وقف ترمیمی بل 2024 کے نقائص کا شرعی اور آئینی جائزہ لیا جائے گا،اور اوقاف کے تحفظ کے طریقوں پر قائدین ملت کا رہنما خطاب ہوگا، اس کانفرنس کی صدارت امیر شریعت مفکر ملت حضرت مولاناسید احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ فرمائیں گے،اور ملک کے نامور علماء،دانشوران اور وکلاء قانون داں حضرات قانونی وضاحت کریں گے،اس لیے اس کانفرنس میں شرکت کرکے ملی بیداری کا ثبوت دیں اور اکابرین کی تحریک کو مضبوط کریں اور جے پی سی نے وقف کے بارے میں جورائے مانگی ہے اس سلسلہ میں مسلم پرسنل لابورڈ نے کیو آر کوڈ اور لنک بھی جاری کیا ہے آپ حضرات اُس لنک اور کیوآر کوڈ کے ذریعہ اوقاف کے تحفظ کے مدنظر اپنی آراء ضرور دیں،واضح رہے کہ امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھند کے فلیٹ فارم سے وقف ترمیمی بل کے خلاف اس تحریک کو لیکر مولانا سہیل اختر قاسمی ان دنوں جھارکھنڈ کے سنتھال پرگنہ کمشنری کے دورے پر ہیں اور ضلع دیوگھر،جام تاڑا،دمکا ہوتے ہوئے ضلع پاکوڑ پہنچے ہیں اور آج صاحب گنج،راج محل اور ادھورا بلاک میں مشاورتی نشست رکھی گئی ہے،جبکہ مولانا محمد سرفراز صاحب مبلغ امارت شرعیہ بھی اس تحریک کو کامیاب بنانے میں شریک سفر ہیں۔