پنچ گواہ نے ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل کے پرزوں کی شناخت کی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 26-June-2019

ممبئی(پریس ریلیز)مالیگائوں 2008 بم دھماکہ معاملے میںا ٓج ایک اہم سرکاری گواہ کی گواہی خصوصی این آئی اے عدالت میں عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بم دھماکے کے بعد بم دھماکہ کی جگہ سے جمع کی گئی اشیاء جس میں ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل کے پرزے، بم دھماکہ میں استعمال ہونے وا لے چھررے، خون کے دھبوں کے نشانات کے کپڑ ے ، لوہے کے پرزے و دیگر شامل ہیں کی شناخت کی ۔ مو صولہ اطلاعات کے مطابق پنچ گواہ شکیل احمد محمد امین نے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج ونود پڈالکر کو بتایا کہ 29 ستمبر 2008 کو بم بھکو چوک میں بم دھماکہ ہوا تھا اور بم دھماکہ کے دوسرے دن پولس نے اسے بطور پنچ گواہ بننے کی درخواست کی تھی پہلے تو اس نے منع کیا تھا لیکن تمام حالات کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد جب کوئی بھی دوسرا شخص پنچ گواہ بننے کے لیئے تیار نہیں ہوا تو اس نے یہ ذمہ داری قبول کرلی۔خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے گواہ نمبر 124 نے عدالت کو بتایا کہ پولس نے پہلے اسے بم دھماکوں کی وجہ سے نقصان ہونے والے تمام مقامات کا دورہ کرایا پھر اس کی موجودگی میں موٹر سائیکل، سائیکل اور دیگر چیزین اپنے قبضہ میں لی اور اس کے بعد اس کا پنچ نامہ تیار کیا جس پر اس کی اور دیگر پنچ کی دستخط لی گئی۔پنچ گواہ شکیل احمد نے آج سال 2008 میں ضبط کی گئی چیزیں جو سیل بند لفافے میں عدالت میں پیش کی گئی تھی کی نشان دہی کی اور ان کی شناخت کی نیز عدالت میں ایل ایم ایل موٹر سائیکل موجود نہیں ہونے کی وجہ سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی جس کے بعد عدالت نے این آئی اے کو حکم دیا کہ 27 جون کو عدالت میں ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل اوردیگر اشیاء پیش کرے۔ سرکاری گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ جب پولس والے اسے بم دھماکہ کی جگہ کا معائنہ کرارہے تھے اسی درمیان ڈاگ اسکواڈ بھی آیا تھا اور کتے نے پورے علاقے کا معائنہ کرنے کے بعد ایل ایم ایل موٹر سائیکل کے پاس بھونکنا شروع کیا جس کا مطلب پولس افسرنے اسے بتایا کہ کتے نے اشارہ دیا ہیکہ بم دھماکہ یہاں ہی ہوا ہے ۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گرد دستہ ATS نے اپنی فرد جرم میں دعوی کیا ہے کہ متذکرہ موٹر سائیکل سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ہے جسے اس نے بم دھماکوں میں استعمال کرنیکی اجازت دی تھی ۔عدالت نے سرکاری وکیل اویناس رسال اور چیف تحقیقاتی افسر دوبے کو حکم دیا کہ وہ 27 جون کو عدالت میں موٹر سائیکل کو پیش کرے تاکہ سرکاری گواہ سے اس کی شناخت کرائی جاسکے ۔ موٹر سائیکل کی شنا خت ہوجانے کے بعد سرکاری گواہ سے دفاعی وکلاء جرح کریں گے۔دوران کارروائی آج عدالت میں بم دھما کہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علما ء مہاراشٹر (ارشد مدنی ) کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ند یم، ایڈوکیٹ محمد ارشد ، ایڈوکیٹ عادل شیخ،ایڈوکیٹ ہیتالی سیٹھ و دیگر موجود تھے۔آج کی عدالتی کارروائی کے بعد جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری گواہ نے عدا لت میں جو تفصیلات بتائی ہیں ان سے واضح ہوتا ہیکہ بم دھماکہ ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل پر ہوا تھا نیز سرکا ری گواہ نے عدالت میں اس کے سابقہ بیان کی روشنی میں گواہی دی ہے جس سے یقینا بم دھماکہ انجام دینے والوں کی نشاندہی ہوگی۔گلزار اعظمی نے کہا کہ خصوصی این آئی عدالت میں اس معاملے کی روز بہ روز سماعت جاری ہے نیز عدالت میں جمعیۃ علماء کی جانب سے وکلاء حاضر رہتے ہیں ۔