این پی آراپ ڈیٹ ہوتاتومزدوروں کوپریشانی نہیں ہوتی:روی شنکرپرساد

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India) on 31-May-2020

نئی دہلی: مرکزی آئی ٹی اور وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ہفتہ کے روز مودی سرکار کی دوسری میعاد کے ایک سال مکمل ہونے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے تارکین وطن مزدوروں کا الگ محکمہ بنانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ این پی آر نہ ہونے کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی بات کریں گے۔لاک ڈاؤن میں تارکین وطن مزدوروں کی پریشانی کاٹھیکرا روی شنکر پرسادنے متنازعہ این پی آرنہ ہونے پرپھوڑتے ہوئے کہاہے کہ اگر نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کو دیانتداری سے کام کرنے کی اجازت دی جاتی تو آج ریاست میں کتنے تارکین وطن مزدور ہیں اس کا ڈیٹا تشکیل دے دیا جاتا۔ اس اعداد و شمارکے ساتھ ، ہم اسکلنگ پر کام کر رہے ہوتے۔ یہ قومی مفاد میں ہے اور یہ ہوناچاہیے۔جب روی شنکر پرساد سے پوچھاگیاکہ یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کہہ رہے ہیں کہ اگر کسی ریاست کومزدوروں کی ضرورت ہے تو اس کے لیے ریاست کی اجازت لینی ہوگی۔ کیا آپ اس کے حامی ہیں؟اس پر وزیر قانون نے کہاہے کہ اس کے بعدقانون کی شکل میں آئے گا ، اس کے بعد اس پر غور کیا جانا چاہیے۔ اس کی مثبت شکل یہ بھی ہے کہ ہمارے بہار اور یوپی کے کارکنوں کا ڈیٹاہوناچاہیے۔ اگر کورونا نے اتنے بڑے ملک کو للکارا ہے۔ اگر سامنے یہ آگیاتوکیوں فکر نہ کریں۔