سوشل میڈیا پر’شکریہ مودی بھائی جان‘ ہیش ٹیگ کی دھوم

تاثیر اردو نیوز نیٹ ورک،29؍جولائی2020

نئی دہلی : ہندستان کی مسلم خواتین کو بیک نشست طلاق ثلاثہ کی سر پر لٹکتی تلوار سے نجات دلانے کی کامیاب قانونی کوشش کی اولین سالگرہ کے موقع پر ملک بھر سے مسلم خواتین وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کررہی ہیں۔سوشل میڈیا پراس ہیش ٹیگ کی دھوم مچی ہے # شکریہ مودی بھائی جان #سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مختلف ریاستوں کی مسلمان خواتین کی طرف سے ٹویٹ کی جارہی ہیں۔اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ- ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام پر ایسے بہت سارے ویڈیوز شیئر کئے ہیں جن میں ملک کے مختلف علاقوں کی مسلم خواتین نےطلاق ثلاثہ کے خلاف بل کے ایک سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ایسے ہی ایک ویڈیو میں حیدرآباد کی محترمہ صحابیہ نے کہا ہے کہ مسلمان خواتین کے لئے بیک نشست طلاق ثلاثہ ایک بہت بڑا مسئلہ تھا۔ ٹرپل طلق بل کو منظور کرنے پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ۔”دہلی کے لکشمی نگر کی شبانہ رحمان نے کہا ہے کہ ” تین طلاق (طلاق بدعت) جیسے خراب رواج کو قانونی طور پر جرم قرار دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ۔ ۔ ۔ مسلم خواتین اس بل سے اپنے آپ کو بہت محفوظ محسوس کرتی ہیں۔ “دہلی کی تبسم نے کہا کہ تین طلاق کی تلوار ہمیشہ مسلم خواتین پر لٹکتی رہتی تھی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے طلاق ثلاثہ کے خلاف بل لا کر مسلم خواتین کے لئے عزت کی زندگی کے حق کو یقینی بنایا ہے۔بی جے پی 31 جولائی اور یکم اگست کو مسلم خواتین کے حقوق کا دن” منا رہی ہے۔ 31 جولائی کو بی جے پی کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں خاص مجلس آراستہ کی جائے گی ۔
جہاں مرکزی وزیر انصاف مسٹر روی شنکر پرساد ، خواتین و بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی اور اقلیتی امور کے وزیر مسٹر مختار عباس نقوی ورچوئل کانفرنس کے ذریعے ملک کے مختلف مقامات سے مسلمان خواتین سے خطاب کریں گے۔بی جے پی کے اقلیتی محاذ اور مہیلا مورچہ کے مختلف پروگرام کا بھی پورے ملک میں ورچوئل انداز میں اہتمام کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ، مختلف مسلم تنظیمیں 31 جولائی اور یکم اگست کو “مسلم خواتین کے حقوق کا دن” منا رہی ہیں۔طلاق ثلاثہ بل 25 جولائی 2019 کو لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا۔ اس بل کے حق میں 303 اور مخالفت میں صرف 82 ووٹ پڑے تھے۔ یہ بل 30 جولائی 2019 کو راجیہ سبھا میں منظور کیا گیا تھا۔ موافقانہ ووٹ 99 اور مخالفانہ ووٹ 84 تھے۔ صدرجمہوریہ نے یکم اگست 2019 کو طلاق ثلاثہ بل کو منظوری دی۔ اس طرح طلاق ثلاثہ کے خلاف قانون کا نفاذ عمل میں آگیا۔