مال میں کام کرنے والے نوجوان نے شادی کا جھانسہ دیکر کیا جنسی استحصال

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8th Jan.

بچے کی پیدائش کے بعد کیا شادی سے انکار تو معاملہ پہنچا خواتین تھانہ

سمستی پور مورخہ 8/جنوری (محمد خورشید عالم ) سمستی پور کے ایک مال میں کام کرنے والی 20 سالہ لڑکی کو ڈیڑھ سال قبل لاک ڈاؤن کے دوران مال میں کام کرنے والے تئیس سالہ شخص سے محبت ہو گئی۔بتایا جاتا ہے کہ دونوں شہر کے ایک مال میں کام کرتے تھے اور دونوں کا گھر ایک ہی گاؤں میں بتایا جاتا ہے۔معلومات کے مطابق لاک ڈاؤن میں سواری بند ہونے کی وجہ سے دونوں موٹر سائیکل پر اکٹھے آنے جانے لگے۔ اس دوران دونوں کے درمیان قربتیں بڑھ گئیں اور دونوں ایک دوسرے سے پیار کرنے لگے۔ بتایا جاتا ہے کہ نوجوان نے شادی کا وعدہ کرکے متعدد بار اس کے ساتھ جسمانی تعلقات بھی قائم کئے۔ اسی دوران خاتون حاملہ ہو گئی تو نوجوان اس سے دوری اختیار کرنے لگا۔بتایا جاتا ہے کہ اس دوران نوجوان خاتون نے بیٹے کو جنم دیا جس کی عمر اس وقت ڈیڑھ سال ہے۔بتایا جاتا ہے کہ خاتون نے نوجوان اور اس کے گھر والوں کو راضی کرنے کی پوری کوشش کی لیکن وہ شادی کے لیے راضی نہ ہوئے، اس کے بعد گاؤں میں پنچایت بھی ہوئی اور پنچایت نے دونوں کی شادی کا فیصلہ بھی دے دیا لیکن نوجوان کے اہل خانہ اس بات کے لیے تیار نہیں تھے تو لڑکی نے مجبور ہوکر قانون کا سہارا لیا اور خواتین تھانے پہنچ کر مقدمہ درج کر کے انصاف کی اپیل کی۔بتایا جاتا ہے کہ مسری گھراری تھانہ علاقے کی رہنے والی لڑکی گاؤں کے ہی ششی کمار پٹیل نامی نوجوان پر الزام لگایا ہے۔اس ضمن میں خواتین تھانہ صدر پشپلتا نے بتایا کہ لڑکی کے درخواست کی بنیاد پر اس کا طبی معائنہ کرایا گیا ہے اور پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے، انہوں نے بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔واقعے کے حوالے سے میڈیا کے سامنے اپنی روداد بیان کرتے ہوئے متاثرہ نے بتایا کہ وہ شہر کے ایک مال میں کام کرتی تھی۔ کورونا کی دوسری لہر میں مال تو کھلا تھا لیکن گاڑی سے آنے جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اسی دوران مال کے منیجر کے کہنے پر وہ گاؤں کے ہی ششی کمار پٹیل کے ساتھ موٹر سائیکل پر آنے جانے لگی۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس دوران دونوں کے درمیان قربتیں بڑھ گئیں اور ان کے درمیان جسمانی تعلق قائم ہو گیا اور وہ حاملہ ہو گئی۔اس کے بعد ششی اس سے شادی کا وعدہ کرتا رہا۔وقت گزرتا گیا اور اس نے ایک بچے کو جنم دیا جس کی عمر اس وقت ڈیڑھ سال ہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد ششی شادی نہیں کرنے کے لئے طرح طرح کے بہانے بنانے لگا، اس دوران گاؤں میں اس معاملے کو لے کر کئی پنچایتیں بھی ہوئی لیکن ششی کے اہل خانہ پنچایت کا فیصلہ بھی ماننے کو تیار نہیں ہوا تو وہ مجبور ہوکر خواتین تھانہ میں درخواست دیکر انصاف کی گوہار لگائی ہے۔دیکھنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف ملتا ہے یا نہیں۔