وزیر اعلیٰ نے سمادھان یاترا کے دوران مونگیر، لکھی سرائے اور شیخ پورہ ضلع کی جیویکا دیدیوں سے بات کی

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Feb

 

پٹنہ 7فروری ، 2023:وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے آج مونگیر، لکھی سرائے اور شیخ پورہ ضلع کی جیویکا دیدیوں کے ساتھ ایک ڈائیلاگ پروگرام میں شرکت کی۔ آڈیٹوریم، مونگیر میں منعقدہ ڈائیلاگ پروگرام میں جیویکا دیدیوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام میں، 7 جیویکا دیدیوں نے، جنہوں نے جیویکا گروپ کے ذریعے بہترین کام کیا ہے، اپنے تجربات بتائے۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد ان سبھی نے اپنی ذاتی زندگی اور خاندان کے معیار زندگی میں ہونے والی تبدیلیوں کو وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھا۔
جیویکا دیدی محترمہ شیکھا دیوی نے بتایا کہ ہم انتہائی غربت اور تنگدستی کی زندگی گزار رہے تھے۔ آٹھویں جماعت میں پڑھتے وقت میری شادی ہو گئی تھی۔ میرے بچپن کے سارے خواب بکھر گئے۔ سسرال میں رہ کر بھی جدوجہد کی زندگی گزار رہی تھی۔ سال 2016 میں جیویکا میں شامل ہونے کے بعد، 15ہزارروپے کا قرض لیا اور ایک چھوٹا سا پارلر کھولا۔ اب میرا خواب آہستہ آہستہ شرمندہ تعبیرہو نے لگا۔ اس سے حاصل ہونے والے منافع سے میک اپ کی دکان کھول لی۔ میرا بیٹا اور بیٹی اچھی پڑھائی کر رہے ہیں۔ بیٹے اور بیٹی کو آئی اے ایس، آئی پی ایس بنانے کی خواہش ہے۔ نتیش بھیا نے جو جیویکا نامی پودا لگا یا ہے،اس کو مضبوطی دیں گے۔ ہم نتیش بھیا کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آپ نے ہم سب کو آگے بڑھایا۔ اب ہم اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔
جیویکا دیدی محترمہ امرین خاتون نے بتایا کہ جب میرے شوہر باہر کماتے تھے تب بھی میرا گھر ٹھیک سے نہیں چل پاتا تھا۔ جب ہم جیویکا گروپ میں شامل ہوئے تو ہماری زندگی میں کافی تبدیلی آئی۔ ہم سب جیویکا دیدی ایک دوسرے کو ساتھ لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ سب نے 5000 ہزار روپے لے کر اپنا چھوٹا کام شروع کر دیا۔ ہم نے ایک چھوٹی سی دکان کھولی۔ کورونا کے دوران ہم نے ماسک بنانا شروع کیا جس سے ہمیں اچھی آمدنی ہوئی۔ ہم سب آپ کی وجہ سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ امرین خاتون نے شراب پر پابندی اور جیویکادیدیوں کے کام کی ستائش گیت گاکر کیا۔
جیویکا دیدی محترمہ شبنم خاتون نے بتایا کہ میرے شوہر معذور ہیں۔ جس کی وجہ سے میرے گھر کی معاشی حالت خراب تھی جس کے سبب بچوں کی پرورش مشکل سے ہو رہی تھی۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد، ہم نے قرض لیا اور چاؤمین فروخت کرنا شروع کیا۔ اس کا فائدہ ہوا تو میں نے میک اپ کا سامان فروخت کرنا شروع کردیا۔ پھر میں نے بکریاں پالنا شروع کیا اور اس سے بھی مجھے منافع ہوا۔ نتیش بھیا کا شکریہ کہ اب ہم پہلے سے بہتر زندگی گزار رہے ہیں۔
جیویکا دیدی محترمہ پورنیما دیوی نے بتایا کہ میرے شوہر باہرمیں منشی کا کام کرتے تھے۔ بڑی مشکل سے گھرچل پارہا تھا۔ سال 2015 میںجیویکا میں شمولیت اختیار کی اور 30ہزارروپے کا قرض لے کر ایک گائے خریدی۔ دودھ فروخت کر کے فائدہ ہوا توپھر بکری خرید لی۔ اس سے اچھی آمدنی ہونے لگی۔ دیدی کی رسوائی اور ہیلتھ متر میں دیگر جیویکا دیدیوں کو کام پر لگا یا ۔ کورونا کے دور میں ہم نے ماسک بنا کر اچھی آمدنی حاصل کی۔ اب ہم فخر سے کہتے ہیں کہ ہم جیویکا دیدی ہیں، یہ سب آپ کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ہم نتیش بھیا کا بہت شکریہ ادا کرتے ہیں ۔
جیویکا دیدی رودم دیوی نے بتایا کہ میرے شوہر کا 2015 میں انتقال ہو گیا۔ میں دوسروں کے کھیتوں میں کام کر کے اپنی زندگی گزار رہی تھی۔ جیویکا میں شامل ہونے کے بعد، 10ہزارروپے کا قرض لیا۔گھر کی مرمت کرائی اور بکری خریدی۔ اس سے فائدہ ہونے لگا۔ اس کے بعد میں نے گروپ سے مزید قرض لے کر دکان کھولی۔ اس سے فائدہ ہوا تو میں لیز پر کاشتکاری بھی کر رہی ہوں۔ ہمارا خاندان خوش ہے، اس کے لیے نتیش بھیا کا بہت شکریہ۔
جیویکا دیدی مسز سونی خاتون نے بتایا کہ پہلے میرے شوہر شراب فروخت کرتے تھے۔ وہ پیتے بھی تھے اور ہمیں زدوکوب بھی کر تے تھے۔ گھر کا ماحول خراب تھا۔ ہماری مالی حالت خراب ہو گئی۔ دوسرے کے گھر میں برتن جھاڑ وکرکے گزارہ کرتے تھے۔ جیویکا گروپ میں شامل ہونے کے بعد، ہم نے قرض لیا اور گروسری کی دکان کھولی۔ ایک سائیکل بھی خریدی، جس سے ہمارا بچہ دکان پر سامان لایا کرتا تھا۔ ’ستت جیویکوپار اسکیم سے ہمیں جو رقم ملی، ہم نے دکان کو مزید بڑھا دیا۔ ہمارا بچہ میٹرک پاس کر چکا ہے۔ ہم اچھی زندگی گزار رہے ہیں، اس کے لیے میں نتیش بھیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
جیویکا دیدی محترمہ کلمی دیوی نے بتایا کہ پہلے ہمارا خاندان شراب کا دھندہ کرتا تھا لیکن شراب پر پابندی کے نفاذ کے بعد ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کریں، جیویکا گروپ میں شامل ہو گئے اور 10 ہزار روپے کا قرض لے کر ایک بکری خریدا۔ ’ستت جیویکوپار اسکیم‘ کے تحت ملنے والی رقم سے میک اپ کی دکان کھولی۔ اب شوہر بھی اچھی طریقہ سے رہتے ہیں، وہ روزانہ 300-400 روپے کماتے ہیں۔ پورا گھرانہ خوش ہے۔ آخر میں جیویکا دیدی محترمہ کلمی دیوی نے گیت کے ذریعے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تعریف کی اور کہا کہ آپ نے ہماری زندگیوں کو بہتر کیا ہے۔

سنواد پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال سمادھان یاترا کے دوران مختلف اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں جیویکا دیدیوں سے ملنے اور ان کی باتیں سننے کا موقع ملا ہے۔ آج یہاں جیویکا دیدیوں نے یہاں اپنا تجربہ بیان کیا ہے۔ مجھے آپ لوگوں کی بات بہت اچھی لگی اور سن کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ اس کے لیے میں آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 24نومبر 2005 کو جب بہار کے لوگوں نے مجھے کام کرنے کا موقع دیا تو ہم نے ’سیلف ہیلپ‘ گروپ کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے جب ہم رکن پارلیمنٹ اور مرکز میں وزیر تھے تو کئی مقامات کا دورہ کیا تھا اور سیلف ہیلپ گروپوں کا کام دیکھا تھا۔ پورے ملک میں سیلف ہیلپ گروپ تھا۔ بہار میں سیلف ہیلپ گروپ کی تعداد بہت کم تھی۔ہم نے ’سیلف ہیلپ‘ گروپ سے وابستہ خواتین کا نام’جیویکا‘ رکھا، تب سے آپ سبھی جیویکا دیدیاںکہلانے لگیں۔ اس وقت کی مرکزی حکومت کے وزیر نے آکر سیلف ہیلپ گروپ کے کام کو دیکھا تھااور اس کی بہت تعریف کی اور اسے پورے ملک میں اس کا نام ’آجیویکا‘ رکھا گیا ۔یعنی بہار کی ’جیویکا‘ پورے ملک میں آجائے۔بھرم میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے کیوکہ یہی اصلی جیویکا ہے اس کے بعد ہی ’آجیویکا‘بنا ہے ۔ اسے مت بھولیے گا۔ آپ جیویکا دیدیوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے یہ دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپ سے ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ خواتین منسلک ہو چکی ہیں۔ 10 لاکھ سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپ کی تشکیل دی گئی ہے۔ پہلے خواتین صرف گھر کا کام کرتی تھیں، کھاناپکاتی تھیں ، گھر کا کام کر تی تھیں اور کھیتی کاشت کاری کاکام بھی کر تی تھیں۔ اب مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی کما رہی ہیں، جس کی وجہ سے خاندان کی اچھی آمدنی ہو رہی ہے۔ خواتین آگے بڑھیں گی تو سماج بھی آگے بڑھے گا۔ ہم لوگوں نے غریب خاندانوں کو آگے بڑھانے کے لیے بہت سے کام کیے ہیں۔ آپ سبھی جیویکا دیدیاں بہتر کام کر رہی ہیں۔ آپ دوسری ریاستوں میں جاکر ٹریننگ بھی دے رہی ہیں ۔ بہار کی جیویکا دیدیوں کے کاموں کی تعریف تمام جگہ ہو رہی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ ہرجگہ گھوم کر دیکھیں جو منصوبے چلائے جارہے ہیں اس کا فائدہ لوگوں کو کتنا مل رہا ہے اور کیا کیے جانے کی ضرورت ہے۔ آپ کے ساتھ جو گفتگو ہو رہی ہے اس سے دیگر کئی باتوں کے کے بارے میں معلومات مل رہی ہیں۔ اور دورہ کے دوران جیویکا دیدیاں اور لوگ بھی اپنے مسائل بتاتے ہیں جس کا حل کیا جاتا ہے ۔پہلے خواتین بول نہیںپاتی تھیں اور اب وہ بہت اچھے طریقے سے اپنی باتیں رکھ رہی ہیں اور جہاں بھی جاتی ہیں اپنی موجودگی بہتر طریقہ سے رکھتی ہیں ۔آپ کا کام بہت اہم ہے آپ کے کام سے آپ کے کنبہکے ساتھ ہی سماج بھی آگے بڑھ رہا ہے اور بہار بھی آگے بڑھ رہا ہے ۔ ہم آپ کے مفاد میں کام کر تے ہیں ۔مرد اور خواتین جب مل کر کام کریں گے تو سماج کی اور زیادہ ترقی ہو گی ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم لوگوں نے خواتین کی بہتری کے لیے بہت کام کیا ہے۔سیلف ہیلپ گروپ کی تشکیل سے خواتین کو مالی ترقی اور زندگی کے معیار میں بہتری آرہی ہے لڑکیوں کو پڑھا یا جارہا ہے ۔ ان کو پڑھانے کے ساتھ ساتھ نوکری میں بھی ترجیح دی جارہی ہے ،تاکہ لڑکیا ں اور خواتین آگے بڑھیں گی تو سماج میں تبدیلی آئے گی اور سب کی ترقی ہو گی ۔ بہار میں سب سے پہلے سال 2006 میں پنچایتی راج اداروں اور سال 2007 میں بلدیاتی انتخابات میں 50 فیصد نشستیں خواتین کے لیے ریزرو کی گئیں ۔ سال 1993 میں پنچایتی راج اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کے لیے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی گئی تھی، اس وقت ہم ممبر پارلیمنٹ بھی تھے اور اس کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ مرکز نے خواتین کو کم از کم ایک تہائی ریزرویشن دینے کا ضابطہ بنایا ۔اب بڑی تعداد میںعام گھرانوں کی خواتین الیکشن جیت کر آرہی ہے۔ہم لوگوں نے سال 2013 میں بہار پولیس کی بحالی میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دیا ۔ اب پولیس فورس میں خواتین کی بڑی تعداد بھرتی ہور ہی ہیں۔ بہار میں جتنی خواتین پولیس میں ہیں اتنی دوسری ریاستوں میں نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ بہار کی تمام سرکاری سروسز میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دیا گیا۔ہرطرح سے خواتین کو آگے بڑھا یا جارہا ہے ۔ پہلے خاندان کی غربت کی وجہ سے پوشاک کی کمی کی وجہ سے لڑکیاں تعلیم حاصل نہیں کرپاتی تھیں۔ ہم لوگوں نے بچیوں کو پڑھانے کے لیے اور آگے بڑھانے کے لیے پوشاک ا سکیم، سائیکل ا سکیم شروع کی۔ اس کے بعد لڑکیوں کی بڑی تعداد سکول جانے لگی۔اسکو سے آنے کے بعد اب لڑکیاں سائیکل پر بیٹھا کر اپنے والدین کو ضروری کام کے سلسلہ میں باہر لے جاتی ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جولائی 2015 میں جیویکا گروپ کی میٹنگ میںخواتین کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 2016 میں شراب بندی نافذ کی گئی۔ آپ سبھی گڑبڑی کر نے والے لوگوں کو سمجھائیں ۔شراب بری چیز ہے اس کا استعمال نہ کریں۔سماج میں لڑکیوں اور خواتین کی بہت اہمیت ہے ۔ آپ تمام جہیز کی روایت کے خلاف مسلسل مہم چلاتے رہیں ۔ جہیزہ لین ،دین کر نے والو کی شادی میں شامل نہ ہوں ۔ جہیز کی روایت ختم ہو نی چاہئے ۔ لڑکے والوں کو جہیز لینے کا کوئی حق نہیں اس کے لیے قانون بنا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 18 سال کی عمر میں لڑکیوں کی ،جبکہ 21سال کی عمر میں لڑکوں کی شادی ہو نی چاہئے اس کے لیے بھی قانون بنا ہوا ہے ۔ آپ لوگ اپنے کام کے ساتھ ساتھ کمسنی میں شادی کے خلاف مہم چلاتے رہئے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شراب کے استعمال سے ہو نے والے نقصانات کے بارے میں ہم کتابچہ بھی شائع کیااور اسے گھر گھر تک پہنچا یا گیا ہے ۔ آپ لوگ خودبھی پڑھیں اور دوسرے لوگوں کو بھی پڑھائیں۔شراب بندی نافذ ہو نے کے بعد ایک خاتون نے بتا یا تھا کہ میرے شوہر پہلے شراب پیتے تھے ، جھگڑا کر تے تھے اور بچے بہتر طریقہ سے پڑھ نہیں پاتے تھے ،وہیں شراب بندی نافذ ہو نے کے بعد اب گھر کا ماحول بہتر ہو گیا ہے ۔ بچے بہتر طریقہ سے پڑھتے ہیں اور میرے شوہر اب سبزی لے کرگھر آتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ملک کو آزادی دلائی ۔آزادی کی تحریک کے دوران باپو لوگوں کو سمجھا یا کر تے تھے کہ شراب بری چیز ہے ، اس کا استعمال نہ کریں ۔باپونے کہا تھا کہ شراب نہ صرف لوگوں کا پیسہ چھین لیتی ہے بلکہ عقل بھی ختم کر دیتی ہے ۔شراب پینے والا وحشی ہو جاتا ہے ۔آج کل لوگ پرانی باتوں کوختم کر نے کے چکر میں لگے رہتے ہیں ۔ تمام جیویکا دیدیاں لوگوں کو سمجھائیں اور جہاں بھی جائیں تمام لوگوں کو کتابچہ دیں ۔کتابچہ میں شائع باتوں کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بتائیں ۔ گڑبڑ کر نے والے لوگوں کو سمجھائیں ۔آپ لوگ اچھی طریقہ سے کام کیجئے ،ہم آپ لوگوں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کررہے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے شراب پینے سے ہو نے والے نقصانات کے بارے میں مطالعہ کراکر سال 2018 میں سروے رپورٹ شائع کی تھی۔ اس میں بتایا گیا کہ پورے سال میں 30 لاکھ افراد کی موت ہوئی، جن میں سے 5.3 فیصد اموات شراب پینے کی وجہ سے ہوئیں۔ 20 سے 39 سال کی عمر کے لوگوں میں، 13.5 فیصد اموات شراب نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ خودکشی کے تمام واقعات میں 18 فیصد خودکشیاں شراب پینے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ شراب پینے سے 27 فیصد سڑک حادثات ہوتے ہیں۔ شراب پینے سے بھی 200 قسم کی سنگین بیماریاں لاحق ہوتی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سماج میں سب آپس میں مل کر رہیں ۔ کچھ لوگ تنازع پیدا کر نے کا کام کر تے ہیں ۔ ایک دوسرے کے تئیں نیک جزبہ رکھیں ۔ اس سے سماج ،کنبہ اور ملک آگے بڑھے گا ۔گڑبڑ کر نے والوں سے ہوشیار رہیں ۔ شراب بندی کے تئیں لوگوں کومسلسل ترغیب دیں ۔ اپنے کام کے ساتھ ساتھ کمسنی میں شادی اور جہیز روایت کے خلاف مہم چلارتے رہیں۔آپ تمام جیویکا دیدیاں بچوں کو بہتر طریقہ سے پڑھائیں اور اسکول کی بھی نگرانی کرتی رہیں ۔ ٹیچر اگر اسکول میں بہتر طریقہ سے نہیں پڑھائیں تو اس کی اطلاع ڈی ایم کو دیں ۔ڈی ایم اس پر کارروائی کریں گے۔ دیدی کی رسوئی اور سترنگی چادریں بھی جیویکا دیدیاں بنا رہی ہیں ۔ آپ لوگ اپنا کام بہتر طریقہ سے کرتے رہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کی مزید ترقی ہو ۔ آپ کا کام اور آگے بڑھے اس کے لیے ہم آپ کا کام بڑھا رہے ہیں تاکہ آپ کی آمدنی بڑھے آپ کی آمدینی میں اضاہو ہو گا تو خاندان آگے بڑھے گا اور بہار آگے بڑھے گا ۔ ریاستی حکومت کی طرف سے جو بھی ممکن ہو گا اور مدد کی جائے گی ۔
وزیر اعلیٰ نے رجسٹری آفس احاطہ میں جیویکا دیدیوں کی رسوئی کا ریموٹ کے توسط سے افتتاح کیا۔وزیر اعلیٰ نے 1596 سیف ہیلپ گروپ کو 53کروڑ روپے کا علامتی چیک دیا ۔
سنواد پروگرام سے قبل وزیر اعلیٰ نے ضلع پروجیکٹ کو آرڈینیشن اکائی احاطہ میں لگائے گئے اسٹال کا معائنہ کیا اور مختلف منصوبوں کے تحت مستفیدوں کو علامتی چیک تقسیم کیا ۔
سنواد پروگرام میں جیویکا دیدیوں نے وزیر اعلیٰ کو مومنٹو اور پودا پیش کر کے ان کا استقبال کیا ۔
سنواد پروگرام میں رکن پارلیمنٹ و جے ڈی یو کے قومی صدر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ، فنانس وکمرشیل ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر و شیخ پورہ کے انچارج وزیر جناب وجے کمار چودھری، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کی بہبود کے وزیر و مونگیر ضلع کی انچارج وزیر محترمہ انیتا دیوی، ٹرانسپورٹ کی وزیر و لکھی سرائے ضلع کی انچارج وزیر مسز شیلا کماری ، آبی وسائل و اطلاعات اور رابطہ عامہ کے وزیر جناب سنجے کمار جھا، عمارت تعمیرات کے وزیر جناب اشوک چودھری، وزیر ٹیکنالوجی جناب سمیت کمار سنگھ، رکن قانون ساز کونسل جناب اجے کمار سنگھ، رکن اسمبلی جناب راجیو سنگھ ، چیف سکریٹری جناب عامبر سبحانی، ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، محکمہ دیہی ترقیات کے سیکریٹری مسٹر بالامورگن ڈی، وزیر اعلیٰ کے اوایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ، جیویکا کم مشن ڈائریکٹر جل جیون ہریالی مہم مسٹر راہل کمار، مونگیر ڈویژن کے کمشنر مسٹر سنجے کمار سنگھ، مونگیر زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس مسٹر سنجے کمار، مونگیر ضلع کے ڈی ایم مسٹر نوین کمار،لکھی سرائے کے ڈی ایم مسٹر امریندر کمار ، شیخ پورہ کے ڈی ایم مسٹر ساون کمار، مونگیر کے ایس پی مسٹر جگوناتھ جلاریڈی،لکھی سرائے کے ایس پی مسٹر پنکج کمار ، شیخ پورہ کے ایس پی مسٹر کارتکئے کمار سمیت دیگر سینئر افسران اور جیویکا دیدیاں موجود تھیں موجود تھے۔