مرکزی حکومت نے منی پورتشدد کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن دی تشکیل

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –1  JUNE

نئی دہلی،یکم جون: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ منی پور کے دورے پر ہیں۔ اس دوران، جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، امت شاہ نے کہاکہ ہم منی پور میں امن بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تشدد کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنایا جائے گا۔ کمیشن کی سربراہی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس کریں گے۔ ایک امن کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ امت شاہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ منی پور حکومت ڈی بی ٹی کے ذریعے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ فراہم کرے گی۔ مرکزی حکومت ڈی بی ٹی کے ذریعے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ بھی دے گی۔ منی پور میں تشدد کے متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ منی پور میں پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے کئی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ سازش کی طرف اشارہ کرنے والے تشدد کے 6 واقعات کی اعلیٰ سطحی سی بی آئی انکوائری کرائی جائے گی۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تفتیش منصفانہ ہو۔ امت شاہ نے کہاکہان لوگوں کے لیے جو زخمی ہوئے ہیں اور جن کی املاک کو نقصان پہنچا ہے، حکومت کل وزارت داخلہ سے راحت اور بازآبادکاری پیکیج کا اعلان کرے گی۔ 30 ہزار میٹرک ٹن چاول پہنچایا جائے گا، منی پور میں ایک ہفتے کے اندر ایک عارضی پلیٹ فارم تیار ہو جائے گا۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پریس کانفرنس میں کہاکہ میڈیکل ٹیم مزید چورا چند پور اور تشدد سے متاثرہ مقامات پر کام کرے گی۔ مرکزی اور ریاستی حکومت ٹھوس منصوبہ بندی کرے گی تاکہ منی پور میں بچوں کی تعلیم تشدد کی وجہ سے متاثر نہ ہو۔ ہائی کورٹ میں ورچوئل سماعت کا انتظام کیا جائے گا، لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے حکومت کی جانب سے ہیلی کاپٹر کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔ امیت شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسران ریاست میں موجود ہوں گے اور ڈائریکٹر سطح کے پانچ افسران موجود ہوں گے۔ حکومت ہند کے افسران موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اعلان کیا کہ ہند-میانمار سرحد پر 80 کلومیٹر سڑک پر باڑ لگائی جائے گی اور پوری سرحد کا سروے کیا جا رہا ہے۔